- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کا پاکستان کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- کارکردگی نہ دکھانے والے ججز کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
پرتشدد ویڈیوز اور نازیبا کمنٹس روکنے کیلیے یوٹیوب کا اہم اقدام
سان فرانسسكو: یوٹیوب نے اپنی ویب سائٹ پر پرتشدد، بچوں کی ویڈیوز پر نازیبا کمنٹس روکنے اور بچوں کو ورغلانے کے جملوں کو روکنے کے لیے 10 ہزار ویب سائٹ ماڈریٹر بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس مسئلے کا تدارک کیا جاسکے۔
گوگل کی زیرِ نگرانی یوٹیوب ویب سائٹ کی چیف ایگزیکٹو سوسن ووجسکی نے انکشاف کیا کہ یوٹیوب کی خصوصی ٹیم نے گزشتہ 6 ماہ میں 20 لاکھ ایسی ویڈیوز کا جائزہ لیا ہے جو شدت پسندی پھیلا رہی تھیں اور ان میں سے ڈیڑھ لاکھ ویڈیوز کو یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ لوگ ویب سائٹ پر گمراہی، ہراساں کرنے اور دیگر افراد کو نقصان پہنچانے کا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیوب پر متنازعہ، شدت پسندی اور تشدد والی ویڈیوز کو ہٹانے کی ٹیکنالوجی وضع کرلی گئی ہے، یہ کمپیوٹرلرننگ ٹیکنالوجی ایسی ویڈیوز کی نشاندہی کرتی ہیں جو بچوں کے لیے مضر ہوں یا پھر کسی قسم کی نفرت اور عداوت پھیلارہی ہوں۔
یوٹیوب سے جو ویڈیوز ہٹائی گئی ہیں ان کی 98 فیصد تعداد کمپیوٹر لرننگ الگورتھم نے فلیگ کی تھی۔ ان میں سے نصف اپ لوڈ ہونے کے دو گھنٹے بعد ہی ہٹادی گئیں جب کہ بقیہ 70 فیصد اپ لوڈ ہونے کے 8 گھنٹوں میں ہٹائی گئیں، ان میں دہشت گردی اور بم بنانے والی ویڈیوز سرِ فہرست ہیں۔
یوٹیوب کے مطابق ویب سائٹ پر کم سے کم ایک لاکھ ایسے افراد کے اکاؤنٹس بنے ہیں جو کسی نہ کسی طرح بچوں کو جنسی طور پر بے راہ روی کے شکار بنارہے ہیں اور ان کی نشاندہی ان کے کمنٹس سے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ خود یوٹیوب یوزر بھی ایسے کمنٹس اور ویڈیوز کی شکایت کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔