ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا سے مذاکرات کا عندیہ دے دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 11 جنوری 2018
جب مذاکرات ہو رہے ہوں تو فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے، ٹرمپ فوٹو: فائل

جب مذاکرات ہو رہے ہوں تو فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے، ٹرمپ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مناسب وقت اور بہترحالات میں شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا اور شمالی کوریا کے مابین جاری کشیدہ صورتحال بہتری کی جانب دکھائی دے رہے ہیں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وہ اپنے سخت حریف شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کو تیار ہوگئے ہیں اور کہا ہے کہ ہم مناسب وقت اور بہترین حالات کے انتظار میں ہیں اور معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریائی صدر مون جائی سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ہم شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہیں اور اس کے لئے مناسب وقت کا انتظار ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا سے جنگ فرض ہوچکی اب صرف تاریخ طے ہونا باقی ہے

امریکی صدر کے اظہارِ خیال کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو جنوبی کوریائی صدر نے سراہتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ وہ شکر گزار ہیں کہ سپرپاور ملک کے سربراہ کی جانب سے نرمی نظر آئی جو ناصرف جنوبی کوریا بلکہ پوری دنیا کے لئے امن کا عندیہ ہے اور یہ خوشخبری امریکی صدر کے روئیے کے بغیر ممکن نہ تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  شمالی کوریا دہشت گردی کی معاونت کرنے والی ریاست قرار

دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جائی کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بھی مذاکرات کی جانب پیش قدمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے واضح الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ ہم کشیدہ حالات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس دوران کسی قسم کی کوئی فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے تاکہ مذاکرات کے مثبت نتائج حاصل ہوں تاہم دونوں سربراہان نے میز پر آنے سے قبل شمالی کوریا کے خلاف دباؤ کی مہم برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔