لاڑکانہ میں شرابی انسپکٹر نے لوگوں پرگاڑی چڑھادی، 2 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک  پير 29 جنوری 2018

لاڑکانہ: نشے میں دھت شرابی پولیس سب انسپکٹر نے گاڑی ہوٹل پر بیٹھے افراد پر چڑھادی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 6 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاڑکانہ میں شراب کے نشے میں دھت پولیس سب انسپکٹرعلی مرتضیٰ چانڈیو نے اتواراور پیر کی درمیانی رات اپنی کار ہوٹل پر بیٹھے لوگوں پر چڑھا دی، جس کے نتیجے میں 2 افراد موقع پر ہی جاں بحق جب کہ 6 زخمی ہوگئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: قصور میں نشے میں دھت ڈرائیور نے 4 افراد کو کچل دیا

وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال کی جانب سے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد سب انسپکٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ نے بھی واقعے کے وقت علی مرتضیٰ چانڈیو کے نشے میں ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ اس کی گاڑی سے بھی شراب کی بوتلیں ملی ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  نشے میں دھت پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے بچہ جاں بحق

دوسری جانب جاں بحق افراد کے لواحقین نے پولیس گردی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے رائس کینال روڈ بند کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لیے کیس کو دبا رہی ہے اور صرف دکھاوے کیلئے علی مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کیا گیا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان و اعلیٰ حکام واقعے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔