ایم کیوایم کے رکن اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ پر خاتون سے زیادتی کا الزام

ویب ڈیسک  منگل 13 فروری 2018

کراچی: علینہ نامی لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے اسے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن اقبال پولیس اسٹیشن میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں علینہ نامی لڑکی نے الزام عائد کیا  کہ اسے رکن قومی اسمبلی اور ایم کیوایم پاکستان کے رہنما سلمان مجاہد بلوچ نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔  لڑکی نے الزام عائد کیا  کہ سلمان مجاہد نے اسے اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا اور پھر زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا جب کہ بعد میں شادی کا وعدہ کرکے معافی بھی مانگی۔

لڑکی نے بیان میں بتایا  کہ ایم این اے نے زیادتی کی ویڈیوز بھی بنا رکھی ہیں جن کے ذریعے اسے بلیک میل کیا جارہا ہے اور بھاری رقم کا تقاضا کیا جارہا ہے جب کہ اس کے بھائی کو بھی اغوا کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، سلمان مجاہد نے اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ بھی درج کرارکھا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اسلحہ دکھانے پر سلمان مجاہد بلوچ کے خلاف مقدمہ درج

اسی مقدمے سے متعلق ایس پی گلشن اقبال غلام مرتضیٰ بھٹو کا کہنا ہے سلمان مجاہد بلوچ نے جو  ایف آئی آردرج کرائی اس میں موقف اختیار کیا گیا کہ لڑکی نے اپنی والدہ کے کینسرکے علاج کےلئے 40 لاکھ روپے لئے تھے، جو تقاضہ کرنے پر واپس نہیں کیے جب کہ اس مقدمے میں پولیس نے خاتون کو گرفتار بھی کیا مگر عدالت نے ضمانت منظور کرکے رہا کردیا۔

انسانی حقوق کی تنظیم صارم برنی ٹرسٹ کے چئیرمین صارم برنی نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علینہ نامی لڑکی نے ایم این اے سلمان مجاہد بلوچ کے خلاف شکایت کی کہ رہنما ایم کیو ایم نے کسی اور سے شادی کرنے پر میرے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی، یہ درندہ ہمارے پیچھے پڑا ہوا ہے، مجھے انصاف دلایا جائے اور دیگر معصوم لڑکیوں کو برباد ہونے سے بچایا جائے۔

دوسری جانب سلمان مجاہد بلوچ نے کہا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے، دوبارہ ایم کیو ایم میں شمولیت پر سیکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے ہیں اور سندھ حکومت نے میری سیکیورٹی بھی واپس لے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار گروپ میں شمولیت پر نشانہ بنایا جارہا ہے، اگر مجھے یا میرے اہل خانہ کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار سندھ حکومت ،عمران اسماعیل اور علی زیدی ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔