عدالتی فیصلوں پر تنقید کرنا تو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، احسن اقبال

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 فروری 2018
سب کو اپنے کردار کی طرف دیکھناہے کہ ہم سیاسی عدم استحکام کاباعث تو نہیں بن رہے، احسن اقبال فوٹو: فائل

سب کو اپنے کردار کی طرف دیکھناہے کہ ہم سیاسی عدم استحکام کاباعث تو نہیں بن رہے، احسن اقبال فوٹو: فائل

 لاہور: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ یا ججز پر تنقید نہیں کرتے لیکن فیصلوں پر تنقید کرنا تو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔

لاہور میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹنٹ کے زیر اہتمام سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نے نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر عمل درآمد کردیا، اب فیصلے کے میرٹ پر بات کی جاسکتی ہے، ماضی میں دیکھا جائے تو ذوالفقار بھٹو اور جسٹس منیر کیس کے فیصلوں پر بھی عمل ہوا لیکن  انہیں تسلیم نہیں کیا گیا۔ ہم سپریم کورٹ یا ججز پر تنقید نہیں کرتے لیکن فیصلوں پر تنقید کرنا تو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، انہیں جتنا دکھ وزیراعظم کی ناہلی کا ہوا اتنا ہی دکھ اس فیصلے سے عدلیہ کے متنازع ہونے کا ہوا۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ٹیک اوور پوزیشن میں ہے لیکن ملک کوسیاسی عدم استحکام پھیلانے کی کوشش ہورہی ہے، سب کو اپنے کردار کی طرف دیکھناہے کہ ہم سیاسی عدم استحکام کاباعث تو نہیں بن رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔