الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لے لیا

ویب ڈیسک  منگل 6 مارچ 2018
 سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، الیکشن کمیشن۔ فوٹو: فائل

سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، الیکشن کمیشن۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پیش کرے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ انتخابات کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سینیٹرز کی خریدو فروخت کے حوالے سے بیانات پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا ہے اور ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی کے پاس ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے ثبوت ہیں تو وہ 14 مارچ تک الیکشن کمیشن میں جمع کرائے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ثبوتوں و شواہد کی بنیاد پر سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے 8 سیاسی رہنماوں کو طلب کرلیا

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے 8 سیاسی رہنماوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے انہیں 14 مارچ کو صبح 10 بجے  ثبوت دینے کے لیے طلب کرلیا۔ جن رہنماؤں کو نوٹس بھیجے گئے ان میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار اور خواجہ اظہارالحسن، مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب اور امیر مقام، عظمی بخاری، پاکستان پیپلزپارٹی کے شہاب الدین، پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون شامل ہیں۔

عمران خان کا الیکشن کمیشن سے ایکشن لینے کا مطالبہ

اس سے قبل چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن سے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ پر ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پورے پاکستان کو معلوم ہے کہ سینیٹ میں پیسا چلا ہے لیکن کوئی بھی ادارہ تحقیقات نہیں کر رہا ہے جب کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن میں ووٹنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے، خفیہ رائے دہی کی وجہ سے معلوم ہی نہیں چل رہا کہ کس نے کس کو ووٹ دیا اس طرح ووٹ بیچنے والوں کو منہ چھپانے کا موقع ملا۔

سینیٹ ہارس ٹریڈنگ میں پی ٹی آئی کے 15 ارکان ملوث ہونے کا انکشاف

واضح رہے سینیٹ الیکشن کے بعد تقریباً تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کیا گیا جب کہ تحریک انصاف نے اپنے رہنماؤں کے خلاف تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے جس میں ابتدائی طور پر 15 ارکان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔