- پشاور ہائیکورٹ نے چیئرمین ایف بی آر کی تنخواہ روکنے کا حکم
- اسلام آباد میں وفاقی وزارتوں کے کوہسار بلاک سے بجلی کی تاریں چوری
- ڈاؤ یونیورسٹی نے کتے کے کاٹے کی ویکسین تیار کرلی
- 3 کروڑ نوری سال دور موجود اسپائیڈر کہکشاں کی نئی تصویر جاری
- جن خواتین کو حیض آنا بند ہوجائے ان کے لیے کیا چیزیں نقصان دہ ہیں؟
- امتحان میں نقل کرانے کیلئے طلبا کے احباب کا انوکھا طریقہ
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی
- سانحہ 9 مئی؛علی امین گنڈاپور سمیت تحریک انصاف کے 29 رہنماؤں کے وارنٹ جاری
- اقتصادی محاذ پرمثبت پیش رفت سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 65000 کی نفسیاتی حد بحال
- متحدہ عرب امارات کی 87 ممالک کیلیے ویزا فری سہولت؛ اسرائیل بھی شامل
- ملیر جیل میں ایڈز کے قیدی نے پہلی منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی
- امریکی سفیر کی پاکستان آئی ایم ایف معاہدے کے لیے حمایت کی یقین دہانی
- طارق روڈ پر وین میں 8 لاکھ کی ڈکیتی، مزاحمت پر دو زخمی، کورنگی میں شہریوں نے ڈاکو مارڈالا
- سعودی عرب؛ پاکستانی کی لاٹری میں کروڑوں روپے مالیت کی کار نکل آئی
- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
مردہ قرار دیا گیا شخص عدالت پہنچ گیا، جج کا زندہ ماننے سے انکار
بخارسٹ: رومانیہ میں 68 سالہ شخص اپنے زندہ ہونے کا ثبوت لے کر عدالت پہنچ گیا تاہم جج نے اس کے دعوے کو مسترد کردیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ری لیو 1992ء میں ترکی پہنچا تھا تاہم اس کا رابطہ رومانیہ میں موجود اپنے اہل خانہ سے کٹ گیا تھا ، پندرہ سال تک شوہر کی کوئی خبر نہ پاکر رومانیہ میں مقیم اہلیہ نے بیوگی کے سرٹیفکیٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت نے تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ پر ری لیو کو مردہ قرار دے کر اہلیہ کو بیوگی کا سرٹیفکیٹ دے دیا۔
حال ہی میں ری لیو کو ترکی سے ڈی پورٹ کردیا گیا اور وہ رومانیہ واپس پہنچ گیا جہاں اسے سرکاری طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا ری لیو نے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی اور استدعا کی کہ اہلیہ نے طویل عرصے تک رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے مردہ سمجھ کر ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرلیا ہے حالانکہ وہ زندہ ہے۔
ری لیو نے رومانیہ کی عدالت میں بہ نفس نفیس عدالت پہنچ کر اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیا تاہم عدالت نے ری لیو کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرکاری دستاویز کو درست قرار دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو اس مسئلے کے حل کے لیے میونسپل حکام سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ شمال مشرقی شہر واسولوئی عدالت نے ری لیو کے دعوے کو تاخیر سے جمع کرانے کی وجہ سے مسترد کیا ہے اور تاحال انہیں مردہ قرار دینے کا 15 سال پرانا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔