شام پر امریکی حملے جاری رہے تو دنیا کیلیے خطرناک ہوگا، ولادی میر پیوٹن

ویب ڈیسک  پير 16 اپريل 2018
اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف حملے جاری رہے تو عالمی تعلقات میں افرا تفری پیدا ہوگی، روسی صدر فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف حملے جاری رہے تو عالمی تعلقات میں افرا تفری پیدا ہوگی، روسی صدر فوٹو: فائل

ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکا اور اتحادی افواج کو شام پر حملوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ حملے جاری رہے تو دنیا کے لیے خطرناک نتائج مرتب کریں گے۔

روس کے صدارتی آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ امریکا اور اتحادیوں کی جانب سے شام پر حملے سے امن عمل کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اگر یہ حملے جاری رہے تو دنیا کے لیے خطرناک نتائج مرتب کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : امریکی صدر کی دھمکی

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ شام پر امریکا اور اتحادیوں کے حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہیں اور اگر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ان حملوں کو جاری رکھا گیا تو اس سے عالمی تعلقات میں افرا تفری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : امریکا، برطانیہ اور فرانس کا حملہ 

واضح رہے شام کی جانب سے مبینہ کیمیائی گیس کے استعمال پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے سخت ردعمل دیا تھا اور اقوام متحدہ سے شام کے خلاف کارروائی کی استدعا کی تھی جس کے بعد ہفتہ کو تینوں ممالک نے مشترکہ طور پر شام میں فوجی تنصیبات اور کیمیائی ہتھیار کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔