پی اے سی پی ایس او ملازمین کو 42 کروڑ کی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کا انکشاف

13سال بغیر اشتہار تھرڈ پارٹی کے ذریعے کنٹریکٹ میں توسیع کی گئی،آڈٹ حکام


Numainda Express April 25, 2018
کمیٹی کی کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو مستقل کرنے کی سفارش،۔ فوٹو : فائل

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پی ایس او ملازمین کو 42 کروڑروپے کی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کاانکشاف ہوا ہے۔

کمیٹی نے کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے ملازمین کو مستقل کرنے کی سفارش کردی، کمیٹی نے وزارتوں سے تھرڈ پارٹی نظام کے ذریعے بھرتیاں ختم کرنے کی ہدایت کر دی، جبکہ وزارت پیٹرولیم کے تھرڈ پارٹی سسٹم سے متعلق محکموں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔ اجلاس چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس وزارت پٹرولیم کے سال 17- 2016اور ورکرز ویلفیئر بورڈکے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ 13 سال تک پاکستان اسٹیٹ آئل نے بغیر اشتہار دیے تھرڈپارٹی کے ذریعے کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی۔ان ملازمین کو 42کروڑ روپے کی خلاف ضابطہ ادائیگیاں کی گئیں۔

کمیٹی کے استفسار پرپی ایس او حکام نے بتایا کہ کنٹریکٹ میں 3سال سے زیادہ توسیع نہیں ہوسکتی، پھر بھرتی کا نیا اشتہاردیناہوتاہے۔اب تھرڈ پارٹی کا نظام ختم ہو چکا ،اب سروسزکنٹریکٹ کا نظام چل رہا ہے،ایس این جی پی ایل حکام نے بتایا کہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے بھرتی کیے گئے کسی ملازم کو کبھی نہیں نکالا۔چیئرمین کمیٹی نے کنٹریکٹ پربھرتی کیے گئے ملازمین کو مستقل کرنیکی سفارش کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں