سندھ اسمبلی شناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ واپس لینے کی قرارداد منظور

نادرانے شناختی کارڈکی فیس میں اضافہ کر دیا، اس عمل کی مذمت کرتے ہیں، صوبائی مشیر شمیم ممتاز


Staff Reporter April 25, 2018
کراچی میں 600 بسیں جلد چلنا شروع ہو جائیں گی، فوٹو: فائل

BATAM, INDONESIA: سندھ اسمبلی میں شناختی کارڈ کی فیس میں اضافے کے خلاف قرارداد منظورکرلی گئی۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کو اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں صبح 10 بجے کے مقررہ وقت کے بجائے تقریباً سوا 2گھنٹے تاخیر سے 12بجکر15 منٹ پر شروع ہوا۔ کارروائی کے آغاز میں صوبائی مشیر شمیم ممتاز نے نکتہ اعتراض پر نشاندہی کی کہ نادرانے شناختی کارڈکی فیس میں اضافہ کردیا ہے۔ ہم نادرا کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔ جو شناختی کارڈ200 روپے میں بنتا تھا وہ400 کا ہو گیا ہے۔اور جو400کا بنتا تھا اب وہ800 کا ہوگیا ہے۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے انھیں مشورہ دیا کہ وہ اس معاملے پر قرارداد لائیں اس پر ایوان میں بحث کرالی جائے گی۔

ایوان کی کارروائی کے دوران نادرا کی جانب سے شناختی کارڈز کی فیسوں میں اضافہ واپس لینے کی قرارداد سندھ اسمبلی نے منظور کرلی۔ قرارداد ایم کیوایم چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والی رکن اسمبلی ہیراسماعیل سوہو نے پیش کی تھی۔ پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر محکمہ ٹرانسپورٹ سے متعلق ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں 10نئی بسیں چلادی گئی ہیں، جلد کراچی کے شہریوں کے لیے مزید بسیں بھی آجائیں گی۔

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی صابر قائم خانی نے کہا کہ میگا شہروں میں ماس ٹرانزٹ سسٹم ہوتا ہے لیکن کراچی میں صرف10 بسیں چلائی گئی ہیں۔ جس پر اسپیکر نے ازراہ مذاق کہا کہ جب ان بسوں کے جب بچے ہونگے تو بڑھیںگی۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے ایوان کو بتایا کہ گرین لائن میٹروبس کے انفرااسٹرکچر کا کافی کام باقی ہے،گرین لائن میٹروبس کے کوریڈور پر اس وقت موٹرسائیکل بھی نہیں چل سکتی۔ ناصرشاہ نے کہاکہ شوباز شریف بڑے رنگ باز ہیں اور شعبدے بازی میں بڑے ماہر ہیں۔ شوبازشریف نے کہا ہے کہ گرین لائن بس پرمٹھائی لے جارہے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے شہبازشریف اپنے بڑے بھائی کے نااہل ہونے کی خوشی منانے یہاں آئے تھے۔

وہ لاہور میں تومٹھائی بانٹ نہیں سکتے کراچی آجاتے ہیں۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے کہاکہ میں نے دیکھا وہ شکاریوں والی ٹوپی پہن کر آئے تھے جبکہ گرمیوں میں تو کوئی شکار نہیںہوتا۔ فنکشنل لیگ کی خاتون رکن نصرت سحرعباسی نے کہاکہ بسوں پر پیپلز بس سروس لکھا گیا ہے کیا یہ معاہدے میں تھا کہ بسوں پر پیپلزبس سروس لکھیں؟ جس پر ناصر شاہ نے کہاکہ پیپلز بس سروس کا مطلب عوامی بس سروس ہے، انٹرا سٹی میں 600 بسیں کراچی کے لیے ہیں جو انشااللہ جلد شروع ہو جائیںگی۔ پی ٹی آئی کی ڈاکٹر سیما ضیاکے سوال پر وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایاکہ شہر بھر میں110روٹس ہیں ہم نے30روٹس کو ترجیح دی ہے، جلد پنک بسیں شروع کریںگے جو صرف خواتین کے لیے ہوںگی۔

ناصر حسین شاہ نے ایوان کو بتایا کہ کراچی میں کوئی ٹرانسپورٹر نئی بسیں چلانے کے لیے تیار نہیں ہے،ہم تو ٹرانسپورٹرز کو تلاش کر رہے ہیں جو آئیں اور بسیں چلائیں ہم سہولت فراہم کریں گے۔ سندھ اسمبلی کے ایوان میں منگل کو اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور پوراایوان اندھیرے میں ڈوب گیا۔سندھ اسمبلی کے جنریٹر سسٹم میں خرابی کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔

سندھ اسمبلی میں منگل کو پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کی ایک تحریک التوا جو پانی کی قلت سے متعلق تھی،ایوان میں رائے شماری کے بعد مسترد کردی گئی جس پر محرک نے سخت احتجاج کیا، اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی خرم شیر زمان کا ساتھ دیتے ہوئے شور شرابہ کیا۔ خرم شیرزمان اور اسپیکر کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی۔ وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا تھاکہ حکومت اس معاملے پر کئی مرتبہ وضاحت دے چکی ہے۔ ایجنڈے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اسپیکر نے اجلاس جمعہ کی سہ پہر3بجے تک ملتوی کردیا۔ ایم کیوایم چھوڑ کر پی ایس پی میں شامل ہونے والے اراکین سندھ اسمبلی نے پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر اجلاس ایجنڈے کے مطابق نہ چلانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں