حکومتی مدت ختم ہونے تک آئی جی کو نہیں ہٹائیں گے صوبائی وزیر داخلہ

گریڈ17تک کے پولیس افسران کے تبادلے و تقرری کا اختیار آئی جی کے پاس ہے، سہیل انور سیال


Staff Reporter April 27, 2018
پولیس ایکٹ میں ترمیم سے متعلق ڈرافٹ تیارکرکے پولیس کو دیا گیااگرکسی چیز پرتحفظات ہیں تو اس کی نشاندہی کی جائے۔ فوٹو : پی پی آئی

وزیرداخلہ سہیل انوار سیال نے کہا ہے کہ حکومت کی آئینی مدت ختم ہونے تک آئی جی سندھ کوعہدے سے ہٹایا یا تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

ڈی آئی جی غربی کے دفتر میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کے ہمراہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ایکٹ میں ترمیم سے متعلق ڈرافٹ تیارکرکے پولیس کو دیا ہے اگرپولیس کوکسی چیز پرتحفظات ہیں تو اس کی نشاندہی کی جائے تاکہ مل کر حل کرلیا جائے، ایسا قانون بنارہے ہیں جو سب کے لیے قابل قبول ہو، 28 مئی تک سندھ پولیس میں بھرتیاں اور تبادلے نہیں کیے جائیں گے۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی ،ڈی آئی جی غربی عامر فاروقی اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس ایکٹ کے حوالے سے گزشتہ روز سے عجیب صورتحال پیدا ہوگئی،اس ایکٹ کے خلاف تمام منفی پہلواٹھا اٹھا کرپیش کیے جارہے ہیں،وزیر قانون کی سربراہی میں پولیس ایکٹ کے حوالے سے ڈرافٹ تیارکیا جائے گا ،یہ کہا جارہا ہے کہ آئی جی سندھ سے جے آئی ٹی کے اختیارات چھین لیے گئے ہیں، کسی بھی جے آئی ٹی کے خط کی کاپی اٹھا کردیکھ لیں تومعلوم ہوجائے گا۔

محکمہ داخلہ جے آئی ٹی بناتا ہے اوراس کی ایک بنیادی وجہ جے آئی ٹی میں پولیس کے علاوہ دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروںکے نمائندے بھی شامل ہوتے ہیں،اس لیے آئی جی سندھ کے پاس جے آئی ٹی بنانے کا کوئی اختیارنہ پہلے تھا نہ اب ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ڈرافٹ میں ٹرانسفرپوسٹنگ کا اختیار حکومت کے پاس بھی نہیں ہے، اعلیٰ سطح کی اتھارٹی بنائی گئی ہے جس کے سربراہ رٹائر ہائی کورٹ کے جج ہوں گے یا پھر 21 گریڈ کے رٹائر افسرہوگا، حکومت سندھ کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں،یہ کہا جا رہا ہے کہ آئی جی سے ٹرانسفر پوسٹنگ چھین لی گئی ہے،گریڈ17 تک پولیس افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کا اختیار آئی جی سندھ کے پاس موجود ہے۔

محکمہ پولیس اپنی سفارشات پیش کرے گا اور یہ معاملہ ابھی آگے چلنا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی درخواست گزار یہ کہے کہ اسے پولیس کی تفتیش پراعتبار نہیں ہے جس پر وزارت داخلہ کو یہ اتھارٹی دی گئی ہے کہ وہ انکوائری کسی اور سے بھی کراسکتا ہے،آئی جی سندھ صرف اپنے محکمہ سے تحقیقات کرا سکتا ہے،ایک ایسا نظام لایا جا رہا ہے جو پولیس پرچیک اینڈ بیلنس رکھ سکے۔

وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ 28 مئی سندھ حکومت کا آخری دن ہے اپنی پارٹی کی جانب سے یہ اعلان کرتا ہوں کہ 28 مئی آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو نہیں ہٹایا جارہا ہے اور نہ ہی تبدیل ہو گا اور وہ یہ بھی وعدہ کرتے ہیں28 مئی تک کوئی ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کریں گے ۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک ایسا مکینزم بننا ضروری ہے کہ سب کا چیک اینڈ بیلنس ہو پولیس بھی ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد فورس ہے جس کے پاس ہتھیار ہیں جو عام معاشرے میں گھومتے پھرتے ہیں،پولیس فورس نہیں ہے پولیس سروسز ہے،کیوں کہ ایک کانسٹبیل سے لے کر آئی جی سندھ تک وہ عوام سے رابطے میں ہوتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دینے کا فیصلہ پڑھا نہیں ہے ، عدالت نے جو فیصلہ کیا ہوگا، سوچ سمجھ کر کیا ہوگا،ان کا کہنا ہے کہ اقامہ تو میرے پاس بھی ہے جو الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر ہے خواجہ آصف نے شاید اقامہ الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر نہیں کیا ہو گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں