پاکستانی اٹیک دھاک بٹھانے کیلیے انتظار کرتا رہ گیا

اے ایف پی  پير 30 اپريل 2018
کینٹ کیخلاف چار روزہ میچ کا دوسرا دن بارش کی نذر، پلیئرز ڈریسنگ روم تک محدود رہے۔ فوٹو : فائل

کینٹ کیخلاف چار روزہ میچ کا دوسرا دن بارش کی نذر، پلیئرز ڈریسنگ روم تک محدود رہے۔ فوٹو : فائل

کینٹربری: پاکستانی اٹیک اپنی دھاک بٹھانے کے لیے انتظار ہی کرتا رہ گیا جب کہ کینٹ کے خلاف4 روزہ وارم اپ میچ کا دوسرا دن مکمل طور پر موسم کی نذر ہوگیا۔

کینٹربری میں بارش کی وجہ سے پاکستان اور کینٹ کے درمیان چارروزہ وارم اپ میچ کے دوسرے دن کا کھیل مکمل طور پر بارش کی نذر ہوگیا۔ صبح سے ہونے والی بارش کی وجہ سے گراؤنڈ پہنچنے والے کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم تک محدود ہونا پڑا۔

پلیئرز نے مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے فیلڈ سنبھالنا تھی تاہم پچ اور اسکوائر پر کورز پڑے ہوئے تھے جبکہ ابر آلود آسمان کی وجہ سے فلڈ لائٹس آن تھیں۔ امپائرز نے اس موقع پر لنچ 45 منٹ پہلے کرنے کا اعلان کیا تاکہ دوسرے سیشن کا کھیل جلد شروع کیا جاسکے مگر بعد میں بھی موسم میں کسی قسم کی کوئی بہتری نہیں آئی تو امپائرز نے آخر ڈیڑھ بجے دوسرے دن کا کھیل بغیر ایک گیند کھیلے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ابتدائی روز پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں صرف 168 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، جس میں صرف 22 سالہ لیفٹ ہینڈر امام الحق ہی کچھ بہتر کھیل پائے تھے، وہ 61 رنز بناکر نمایاں رہے تھے، اس دوران انھوں نے ابر آلود اور سوئنگ فرینڈلی کنڈیشنز میں 111 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 9 چوکے بھی جڑے تھے۔ میڈیم پیسر ول گڈمین نے 47 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

جواب میں حسن علی نے دوسرے ہی اوور میں کینٹ کو ایک وکٹ سے محروم کردیا تھا جب ڈینیئل بیل ڈرومنڈ ایل بی ڈبلیو ہوئے، میزبان کاؤنٹی کا اسکور 1 وکٹ پر 39 ہوا تھا تو کم روشنی کی وجہ سے کھیل روک دیا گیا تھا، تب سین ڈکسن 24 اور کپتان جوئے ڈینلی 12 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔

اس میچ کے بعد پاکستان کا سامنا ایک اور وارم اپ میچ میں نارتھمپٹن شائر سے ہوگا جس کے بعد آئرلینڈ سے سے واحد ٹیسٹ 11 مئی سے شیڈول ہے، جس کے بعد انگلینڈ سے 24 مئی سے دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔