مقبوضہ کشمیر شہادتوں کی داستان میں ایک اور اضافہ

کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کشمیری آزادی کی اس تحریک میں کسی نہ کسی نوجوان کا جنازہ نہ اٹھاتے ہوں۔


Editorial May 08, 2018
کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کشمیری آزادی کی اس تحریک میں کسی نہ کسی نوجوان کا جنازہ نہ اٹھاتے ہوں۔ فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے بادی گام میں اتوار کو بھارتی فوج نے آپریشن کے نام پر کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر سمیت 10کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا' اس سے ایک روز پیشتر بھی بھارتی فوج نے ضلع چٹہ بل میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4طلباء کو شہید کر دیا، اس طرح 24گھنٹوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی افواج کے مظالم میں 14افراد نے جام شہادت نوش کیا۔

حریت رہنماؤں کی اپیل پر وادی بھر میں مکمل ہڑتال کی گئی' ان افراد کی شہادت پر پوری وادی میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور کشمیریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی افواج کے خلاف بھرپور احتجاج کیا' قابض انتظامیہ نے احتجاج کرنے والے درجنوں مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا۔ پاکستان نے بھارتی فورسز کی اس جارحیت اور مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرکے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی رپورٹ دے۔

ادھر سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بنگلہ دیش میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے میں مصروف ہے۔

معصوم اور نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کے ذریعے ان کی بینائی ضایع کی جا رہی جو سراسر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ جب سے مودی سرکار برسراقتدار آئی ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ظلم و ستم میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے' جبر کی اس داستان میں پیلٹ گن کا استعمال پہلی بار بڑے پیمانے پر کیا گیا جس سے درجنوں کشمیری آنکھوں کی بینائی سے محروم ہو گئے۔

بھارتی فوج کے اس ظلم کی گونج پوری دنیا میں سنائی دی مگر افسوس یہ بے حس عالمی اداروں اور بڑی قوتوں کی سماعت سے ٹکرا کر واپس آ گئی اور کہیں بھی مذمت کے دو چار الفاظ کے لیے لب کشائی نہ ہوئی۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے یوں خاموش اور گم صم رہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی بے حسی اور منافقت نے بھارتی حکومت کو مزید شہ دی اور اس نے کشمیریوں پر ظلم و بربریت میں اضافہ کر دیا' پیلٹ گن کا استعمال تو معمول بن گیا۔

کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کشمیری آزادی کی اس تحریک میں کسی نہ کسی نوجوان کا جنازہ نہ اٹھاتے ہوں' شہادتوں کی ایک طویل فہرست ہے مگر ہر شہادت کشمیریوں کے جذبہ حریت کی شمع کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہے اور وہ پہلے سے بھی زیادہ جوش و جذبے سے بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ جاتے اور آزادی کے نعرے لگاتے سڑکوں پر آ جاتے ہیں۔ بھارتی فوج لاکھ پراپیگنڈا کرے کہ مقبوضہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے لیکن کشمیری پوری دنیا کو دکھا رہے ہیں کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا ان کا ایک ہی نعرہ ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں