بانوے سالہ مہاتیر محمد پھر جیت گئے

مہاتیر محمد کو ملائیشیا کو جدید ملک میں تبدیل کرنے کا کریڈٹ دیا جاتا ہے۔


Editorial May 11, 2018
مہاتیر محمد نے اپنی تاریخی فتح کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ فوٹو: فائل

ملائیشیا کو محیر العقل ترقی کی راہ پر گامزن کرنے والے ملک کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد جو اقتدار کی طویل باریاں لینے کے بعد سیاست سے الگ ہو گئے تھے، اب ایک بار پھر انتخاب جیت کر ملک کا سربراہ بن رہے ہیں۔

انتخابات میں مہاتیر محمد نے اپوزیشن اتحاد کی قیادت کی اور برسراقتدار جماعت کو شکست دیدی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مہاتیر محمد کی عمر 90 سال سے تجاوز کر چکی ہے۔

مہاتیر محمد اور ان کے اتحادیوں نے 115نشستیں حاصل کی ہیں جب کہ حکومت سازی کے لیے انھیں 112نشستیں درکار تھیں۔ مہاتیر محمد نے اپنی تاریخی فتح کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ انھوں نے کہا ہم قانون کی بحالی چاہتے ہیں۔

واضح رہے ملائیشیا کی آبادی تین قومیتوں پر مشتمل ہے۔ -1ملائی -2چینی اور -3انڈین۔ ملائی لوگ ملک کے عمومی نظم و نسق سے متعلق ہیں جب کہ ملکی صنعت اور معیشت پر چینیوں کا قبضہ ہے۔ بھارتی نژاد افراد کا سونے کی تجارت پر تسلط ہے۔

مہاتیر محمد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ملائی نہیں بلکہ انڈین نژاد ہیں۔ وہ ملائیشیا کی حکمرانی مکمل کرنے کے بعد سیاست سے ریٹائرمنٹ لے چکے تھے تاہم انھوں نے سیاست میں واپس آ کر اپنے مدمقابل نجیب رزاق کو شکست دی اور دوبارہ اقتدار کی راہ پر گامزن ہو گئے۔ نجیب رزاق پر کرپشن کے الزامات عاید ہیں۔ مہاتیر محمد کو ملائیشیا کو جدید ملک میں تبدیل کرنے کا کریڈٹ دیا جاتا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ نجیب حکومت نے سرمایہ کاری فنڈ سے 4.5 ارب ڈالر کی رقم کی خورد برد کی ہے۔ یہ لوٹ مار 2009ء سے 2014ء کے دوران کی گئی جب کہ نجیب کے بینک اکاؤنٹ میں 700 ملین یعنی ستر کروڑ ڈالر جمع کرائے گئے جس کی منی ٹریل درکار ہو گی ورنہ ان پر کرپشن کا الزام ثابت ہو جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں