بلوچستان حکومت کا بجٹ ملتوی پیر کو پیش کیا جائے گا

بجٹ کا کل حجم 353 ارب سے زائد ہے، سرکاری ذرائع


ویب ڈیسک May 11, 2018
تعلیم کے شعبے کے لیے 56 ارب 54 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، سرکاری ذرائع: فوٹو: فائل

بلوچستان حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا ارادہ 14 پیر تک ملتوی کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان حکومت کی جانب سے آج نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا جانا تاہم وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا ہے کہ بجٹ اب 14 مئی بروز پیر کو پیش کیا جائے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان کا مالی سال 19-2018 کے خسارے کا بجٹ پیش کیا جائے گا، بجٹ کا کل حجم 353 ارب سے زائد ہے، مجموعی آمدنی کا تخمینہ 290 ارب 29 کروڑجب کہ دیگرذرائع سے آمدنی کا تخمینہ 22 ارب سے زائد ہے۔ بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 60 ارب روپے زائد ہونے کا امکان ہے تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن میں وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق اضافہ کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3 ہزارسے آسامیاں مختص کیئے جانے کا بھی امکان ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق امن وامان کی مد میں اخراجات کا تخمینہ 38 ارب 9 کروڑ روپے ہے، غیرملکی ترقیاتی امداد کی مد میں 9 ارب 23 کروڑروپے ملنے کا امکان ہے۔ تعلیم کے شعبے کے لیے 56 ارب 54 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، سماجی تحفظ کے شعبے کے اخراجات کا تخمینہ 3 ارب 97 کروڑ روپے ہے جب کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت قابل تقسیم محاصل کا اندازہ 243 ارب 17 کروڑروپے سے زیادہ ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ثقافت، تفریحی سیاحت اورمذہبی امورکے شعبوں کے لیے 2 ارب 28 کروڑروپے رکھے گئے، ماحولیات کے شعبے کے لیے 34 کروڑروپے مختص ہیں، معاشی خدمات کے شعبوں کے لیے مجموعی طورپر55 ارب 70 کروڑروپے رکھے گئے ہیں، ہاؤسنگ اور کمیونٹی سروسزکے شعبوں کے لیے 6 ارب 30 کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں جب کہ ترقیاتی مد میں اخراجات کا تخمینہ 90 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، صوبے کے اپنے وسائل سے آمدن کا تخمینہ 15 ارب 39 کروڑ روپے ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں