سائنس دانوں نے ملیریا کی ہلاکت خیزی کی وجہ دریافت کرلی

ویب ڈیسک  اتوار 27 مئ 2018
ملیریا کی جین والے پیرا سائٹس 50 ہزار سال قبل مچھر میں تبدیل ہوئے ماہرین (فوٹو؛ فائل)

ملیریا کی جین والے پیرا سائٹس 50 ہزار سال قبل مچھر میں تبدیل ہوئے ماہرین (فوٹو؛ فائل)

کیمبرج شائر: ملیریا انسانی جانوں کا بڑا قاتل کیوں ہے؟ سائنس دان یہ وجہ جاننے میں کامیاب ہوگئے۔

بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق ملیریا دنیا بھر میں انسانی ہلاکتوں کی ایک بڑی وجہ ہے لیکن اب تک اس کی وجہ کا تعین نہیں کیا جاسکا تھا تاہم اب’ویلکم سانگر انسٹی ٹیوٹ کیمبرج‘‘ کے ماہرین جینیات پر مشتمل تحقیقی ٹیم نے اس راز سے پردہ اُٹھا دیا ہے  اور سائنس دان جینیاتی تحقیق کے ذریعے ملیریا کے انسانی جانوں کے سب سے بڑا قاتل ہونے کی وجہ معلوم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

سائنسی جریدے ’’ نیچر مائیکرو بیالوجی‘‘ میں شائع ہونے والے مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے ملیریا کے انسانوں کے سب سے بڑے قاتل ہونے کی وجہ اس کی جینیاتی ہیئت ہے، 50 ہزار سال قبل چند منتشر ہونے والے طفیلیے انسانی جان کے سب سے بڑے دشمن ثابت ہوئے تھے۔ جینیاتی ماہرین نے ملیریا کی سات اقسام کا مطالعہ کیا تو انکشاف ہوا ہے کہ ملیریا انہی طفیلیوں کی ایک برانچ ہے۔

ماہرین جینیات کا کہنا تھا کہ پیرا سائٹس کی ہلاکت انگیز ہونے کی وجہ جینیاتی تغیر تھا جس کے باعث وہ انسانی خون میں شامل ہو کر ریڈسیلز کو تباہ کرنے کی کوشش میں جُت جاتا ہے۔ یہ ڈی این اے پر بھی حملہ آور ہو سکتے ہیں اور یوں انسانی جانوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے ذمہ دار ٹھہرتے ہیں۔ اس تحقیق سے ملیریا کے خلاف موثر ویکسین تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔