امریکی ریاست مسوری کے گورنر کا جنسی اسکینڈل سامنے آنے پر مستعفی ہونے کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 30 مئ 2018
امریکی ریاست کے گورنر کو جنسی اسکینڈل کے علاوہ کرپشن کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔ فوٹو : فائل

امریکی ریاست کے گورنر کو جنسی اسکینڈل کے علاوہ کرپشن کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔ فوٹو : فائل

جیفرسن سٹی: امریکی ریاست مسوری کے گورنر ایرک رابرٹ گریئٹینس نے جنسی اسکینڈل میں مواخذے کے بعد مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق  امریکی ریاست مسوری کے گورنر ایرک گریئٹینس کو غیر ازدواجی تعلقات رکھنے کے الزام میں مواخذے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہوں نے اپنے خلاف منظر عام پر آنے والے جنسی اسکینڈل کو سیاسی شہرت کو نقصان پہنچانے کا حربہ قرار دیتے ہوئے جمعے کو مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

44 سالہ  ایرک گریئٹینس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میرے خاندان کے لیے انتہائی تکلیف دہ گزرے ہیں۔ اس دوران مجھ پر لغو اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ میں ملک کا ذمہ دار شہری اور آئین پر عمل کرنے والا گورنر ہوں اس لیے ایسے گھٹیا الزامات لگنے کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کر رہا ہوں۔

امریکی ریاست مسوری کے گورنر کو مالیاتی بے ضابطگیوں کا بھی سامنا ہے۔ اُن پر الیکشن مہم کے دوران سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے ریٹائرڈ فوجی اہلکاروں کی بہبود کے لیے چیریٹی فنڈز میں رقم جمع کرانے والوں کی فہرست میں ٹمپرنگ کا بھی الزام ہے۔

واضح رہے امریکی ریاست مسوری کے گورنر ایرک رابرٹ کریئٹینس پر اپنی ہیئر ڈریسر کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھنے کا الزام ہے جب کہ مذکورہ خاتون کی نیم برہنہ تصویر بھی گورنر نے ہی شائع کی تھی ۔ ایرک رابرٹ نے خاتون کی تصویر لینے کی تو تصدیق کی تھی لیکن اسے ہراساں کرنے کے الزام کی تردید کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔