طلاق قبل ازوقت موت کی وجہ بھی بن سکتی ہے

ویب ڈیسک  جمعرات 31 مئ 2018
طلاق سے  قبل ازوقت موت کا خطرہ 50 فیصد بڑھ جاتا ہے،فوٹو:فائل

طلاق سے قبل ازوقت موت کا خطرہ 50 فیصد بڑھ جاتا ہے،فوٹو:فائل

ایریزونا: شادی شدہ جوڑوں میں طلاق سے قبل از وقت موت کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف ایریزونا میں شادی شدہ جوڑوں کے تعلقات پر ایک تحقیق کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شادی شدہ افراد میں اپنے شریکِ حیات سے علیحدگی انہیں وقت سے پہلے ہی موت کے منہ میں لے جاسکتی ہے۔

تحقیق سے پتا چلا ہے کہ چونکہ طلاق کا اعصابی اور نفسیاتی اثر ہوتا ہے اس لیے علیحدگی یا طلاق سے شخص کی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو کہ انہیں سگریٹ نوشی کی جانب لے جاتے ہیں یا پھر وہ ورزش کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور یہ سب کچھ تنہائی کے نتیجے میں پیش آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اماراتی شخص نے شادی کے 15 منٹ بعد ہی بیوی کو طلاق دیدی

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جب شوہر اور بیوی ایک ساتھ ہوتے ہیں تو ایک دوسرے کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ بری عادات سے بھی ایک دوسرے کو دور رکھتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں روک ٹوک کرنے والا کوئی نہیں رہتا اور یوں طلاق کے بعد تنہا فریق تیزی سے جسم دشمن عادات اختیار کرنے لگتا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت امریکا میں 50 فیصد سے زائد اور برطانیہ میں 42 فیصد شادی شدہ جوڑے طلاق یافتہ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔