- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
انڈونیشیا میں قید پاکستانی شہری ذوالفقارعلی انتقال کرگئے
جکارتہ: انڈونیشیا میں قید پاکستانی شہری ذوالفقارعلی کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔
انڈونیشیا میں قید بے گناہ ذوالفقارعلی کو آج طبیعت خراب ہونے پر آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا تاہم ذوالفقارعلی جانبرنہ ہوسکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔
2004 میں ذوالفقارعلی کو اس وقت گرفتارکیا گیا جب ان کے ساتھ فلیٹ میں رہنے والے ساتھی کے قبضے سے 300 گرام ہیروئن ملی، خود انڈونیشین حکام بھی 2010 میں ہونے والی تحقیقات کے بعد یہ اعتراف کرچکے تھے کہ ذوالفقار بے گناہ ہیں۔ دسمبر2017 میں ذوالفقار علی کو اسٹیج فور کے سرطان کی تشخیص ہوئی جس کے بعد وہ زیادہ وقت اسپتال میں رہے۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جب یہ معاملہ انڈونیشین صدرکے ساتھ اٹھایا تو انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ذوالفقارعلی کو معاف کردیں گے اور پاکستان واپس بھجوادیں گے لیکن یہ وعدہ بھی وفا نہ ہوا۔
ذوالفقارعلی پر پولیس کی حراست میں ظلم و تشدد کی طویل داستان ہے۔ ذوالفقار کو وحشیانہ تشدد کے بعد گاڑی کے ساتھ باندھ کر گھسیٹا جاتا رہا اور بے ہوش ہونے پراسپتال منتقل کیا گیا جہاں ثابت ہوا کہ تشدد سے ان کے جگر اور گردے بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ذوالفقار کے اسپتال میں علاج کے اخراجات بھی ان کے خاندان سے وصول کئے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔