- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شبلی فراز اور عمر ایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں، شیر افضل
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
شہبازشریف کو بچپنے اورسنجیدگی میں فرق نہیں پتا، چوہدری نثار
راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو بچپنے اور سنجیدہ عمل میں فرق کا احساس ہی نہیں۔
گزشتہ روزایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا تھا کہ چوہدری نثار علی خان میں بچپنا ہے، انھیں بچے کی طرح منانا پڑتا ہے اور مجھے ان کی وجہ سے نوازشریف سے ڈانٹ بھی پڑتی تھی۔ شہباز شریف کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ میاں شہباز شریف کو بچپنے اور سنجیدہ عمل میں فرق کا احساس ہی نہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چوہدری نثار کو بچے کی طرح منانا پڑتا ہے
چوہدری نثار نے کہا کہ بچپنا وہ عمل ہے جو ان کی پارٹی قیادت اس وقت روا رکھے ہوئے ہے جب کہ غیر سنجیدگی یہ ہے کہ بطور پارٹی صدر وہ اس کے مداوے کے لئے کچھ نہیں کر پا رہے، میرا میاں شہباز شریف کو مشورہ ہے کہ وہ تیس سال پرانی باتوں کا تذکرہ کرنے کی بجائے موجودہ گھمبیر اور مشکل صورتحال سے نکلنے پر اپنی توانائیاں خرچ کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔