- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
بھارت میں سوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا کی افواہوں پر 14 افراد قتل
نئی دہلی: بھارت میں سوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا کے افواہ پھیلنے کے نتیجے میں اب تک 14 افراد قتل ہوچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کئی ریاستوں میں سوشل میڈیا بالخصوص واٹس ایپ پر ایسی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں کہ بچوں کو اغوا کرنے والا گروہ بھارت میں سرگرم ہوگیا ہے۔ ان ویڈیوز اور پیغامات کے نتیجے میں بھارت کی 10 ریاستوں میں ایسے درجنوں واقعات پیش آچکے ہیں جن میں مقامی لوگوں نے کسی شخص کو اغوا کار سمجھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
افواہوں اور جھوٹی خبروں کے نتیجے میں ہجوم کے تشدد سے اب تک 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں، جو بعدازاں بے گناہ اور بے قصور ثابت ہوئے۔ ان سوشل میڈیا ویڈیوز کی وجہ سے شہریوں میں شدید بے اعتباری اور عدم اعتماد کی کیفیت پائی جاتی ہے جو کسی بھی مشتبہ شخص کو دیکھتے ہی اس کو پکڑ کر مارنا پیٹنا شروع کردیتے ہیں۔
پولیس نے شہریوں سے سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی افواہوں اور ویڈیوز پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی ہے۔ تازہ ترین واقعہ ریاستی تری پورہ میں پیش آیا جہاں ہجوم نے ایک شخص کو بچوں کا اغوا کار ہونے کے شبہ میں تشدد کرکے ہلاک کردیا۔ بعدازاں پتہ چلا کہ وہ سرکاری ملازم تھا جسے ریاستی حکومت نے سوشل میڈیا پر جھوٹی افواہوں کے تدارک کی ذمہ داری اور عوام میں شعور و آگاہی اجاگر کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں تشدد سے ہلاکتوں کی یہ نئی لہر ہے۔ اس سے پہلے مسلمانوں کے خلاف منظم مہم چلی تھی جس کے دوران درجنوں مسلمانوں گائے ذبح کرنے کے شبہ میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ یہ کیفیت اور رجحان بھارتی عوام میں عدم برداشت اور سطحی سوچ کی کھلی عکاسی کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔