- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
سات برس میں کولمبیا کے گلیشیئرز 20 فیصد کم ہوگئے
بگوٹا: کولمبیا کی حکومت نے کہا ہے کہ جانوروں اور پودوں سے مالامال اس کے اہم گلیشیئر بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں، چھ بڑے گلیشیئرز پہاڑوں کی چوٹیوں پر موجود ہیں اور صرف سات سال کے عرصے میں ان کی 20 فیصد مقدار کم ہوچکی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ گلیشیئر بہت حساس ہیں اور عالمی موسمیاتی تبدیلیوں سے انہیں ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ حکومت نے ان گلیشیئرز کی تفصیلات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2010 میں ان کا رقبہ 45 مربع کلومیٹر تھا اور کم ہوتے ہوتے اب 2018 میں صرف 37 مربع کلومیٹر تک رہ گیا ہے۔
ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے ماہرین نے ایک محتاط اندازے کے بعد کہا ہے کہ سارے گلیشیئرز کے رقبے میں مجموعی طور پر 18 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ماہرین نے گلیشیئرز سکڑنے کے اس عمل کو قدرتی عمل اور موسمیاتی تبدیلیوں کی شدت کو قرار دیا ہے۔
ماہرین نے ایک آتش فشانی چوٹی پر موجود سانتا ایزابیل گلیشیئر کے بارے میں رائے دی ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اگلے 10 سال میں یہ گلیشیئر غائب ہوجائے گا۔
کولمبیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کے انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ عمر فرانکو نے کہا ہے کہ یہ پہاڑی سلسلہ کورڈیلیرا سیںٹرل ماؤنٹین کہلاتا ہے، حیرت انگیز امر یہ ہے کہ گزشتہ دو برس میں 6 فیصد گلیشیئر پگھلے ہیں جو ایک تشویش ناک بات ہے۔
کولمبیا کے وزیر ماحولیات لوئس گلبرٹو مورویلو نے کہا ہے حیاتیاتی تنوع کے لحاظ سے برازیل کے بعد کولمبیا کا نمبرآتا ہے اور یہ آب و ہوا میں تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں سرِفہرست ہے۔ گلبرٹو نے کہا کہ کولمیبا کاربن ڈائی اخراج کرنے والے ممالک میں بہت پیچھے ہے لیکن پھر بھی اس کی بھاری قیمت ادا کررہا ہے۔ اس ضمن میں زیادہ آلودگی پھیلانے والے ممالک کو کولمبیا کی مدد کرنی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔