خام تیل کی عالمی قیمتیں منہ کے بل آگریں

بزنس ڈیسک  منگل 17 جولائی 2018
لیبیا و دیگر ملکوں کی سپلائی بحال، روسی اور سعودی پیداوار میں اضافہ بڑی وجہ قرار
 فوٹو: فائل

لیبیا و دیگر ملکوں کی سپلائی بحال، روسی اور سعودی پیداوار میں اضافہ بڑی وجہ قرار فوٹو: فائل

 کراچی:  سپلائی میں اضافے کی امید پر خام تیل کی عالمی قیمتیں منہ کے بل آگریں۔

پیر کو نیویارک کی مرکنٹائل ایکس چینج میں امریکی آئل ڈبلیوٹی آئی کے ستمبر میں فراہمی کے لیے نرخ 2.27فیصد کی کمی سے 68.35 ڈالر فی بیرل ہوگئے جب کہ لندن کی انٹرکانٹینیٹل ایکس چینج میں یورپی آئل برینٹ کے مستقبل کے سودے 1.94 ڈالر گھٹ کر 73.39 ڈالرفی بیرل میں طے پائے، لیبیا، ناروے اور عراق سمیت دیگر ملکوں کی سپلائی میں بحالی اور روس و سعودی عرب سمیت دیگر پروڈیوسرز کی پیداوار میں اضافے کو تیل کی قیمتوں میں کمی کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے مگر ساتھ ہی مارکیٹ سپلائی ٹھوس طلب کے پیش نظر محدود رہنے کی جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے۔

سام سنگ فیوچرز میں تجزیہ کار کم کوانگ رائی کا کہنا ہے کہ سپلائی کے ملے جلے اشارے مل رہے ہیں، لیبیا میں ایکسپورٹ کی بندش، ناروے میں ہڑتال اور عراق میں بدامنی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے کے آغاز پر قیمتو ںمیں اضافہ ہوا تھا مگر بعد میں لیبیا کی جانب سے سپلائی بحال کرنے کا اعلان کرنے پر نرخوں میں نمایاں کمی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر قیمتیں کم رہی تھیں۔

روسی وزیر تیل الیگزینڈ نواک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں قلت برقرار رہی تو روس اور دیگر آئل پروڈیوسرز پیداوار میں 1 ملین بیرل یومیہ یا اس سے بھی زیادہ اضافہ کر سکتے ہیں، اگر ہمیں 1 ملین ڈالر فی بیرل سے بھی زیادہ کی یومیہ ضرورت محسوس ہوئی تو فوری بات چیت اور فیصلے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ لیبیا کی نیشنل آئل کارپوریشن نے ایکسپورٹ کی بحالی کے بعد بڑی آئل فیلڈ شرارا کے 2 ملازمین کو نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے اغوا کرنے کے بعد پیداوار میں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، سرمایہ کاروں نے امریکا واتحادیوں کے درمیان تجارتی تنازع کے عالمی معیشت پر اثرات پر بھی نظر رکھی ہوئی ہے، اس کے علاوہ ٹرمپ پیوٹن ملاقات کے نتائج بھی اہم ہوں گے، دوسری طرف بلومبرگ نے رپورٹ دی ہے کہ امریکا اپنے 660 ملین بیرل کے اسٹریٹجک ذخائر میں سے مارکیٹ کو سپلائی پر غور کر رہا ہے تاکہ تیل کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔