کھانے پینے کی چیزیں گھر پہنچانے والے ’ڈیلیوری روبوٹ‘ نے دھوم مچا دی

ویب ڈیسک  جمعرات 19 جولائی 2018
روبوٹ کی رفتار 12 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

روبوٹ کی رفتار 12 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بیجنگ: اگر آپ بیجنگ میں ہوں اور کھانے پینے کی چیزیں آن لائن آرڈر کریں تو بہت ممکن ہے کہ کمپنی ملازم کی جگہ ایک روبوٹ آپ کا منگوایا ہوا سامان گھر پہنچائے… اور یہ کوئی سائنس فکشن نہیں بلکہ آج کی حقیقت ہے کیونکہ چین کے ایک سپر اسٹور میں گھر بیٹھے اشیائے خور و نوش منگوانے والے صارفین کو سامان کی ترسیل کےلیے ایک خودکار روبوٹ کو ملازمت دے دی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بیجنگ کے ایک رہائشی علاقے میں پیلے رنگ کا روبوٹ سپر اسٹور سے پھل، کولڈ ڈرنکس اور اسنیکس کی  ترسیل کررہا ہے۔ 30 کلو گرام وزنی روبوٹ جی پی ایس، کیمروں اور ریڈار سے لیس ہے جو 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے فاصلہ طے کرسکتا ہے۔

روبوٹ میں 4 کیمرے نصب ہیں جن کی مدد سے وہ اطراف میں موجود رکاوٹوں کو دیکھتا ہے جبکہ اس کا خودکار نظام اس منظر کو سمجھتے ہوئے روبوٹ کو دائیں بائیں مڑنے اور ضرورت کے مطابق سمت بدلنے کی ہدایات جاری کرتا ہے جن پر عمل کرتے ہوئے اس کا کنٹرولنگ سسٹم 6 پہیوں کو گھماتا ہے اور یوں روبوٹ بہ آسانی اپنی سمت تبدیل کرلیتا ہے۔ اگرچہ اس روبوٹ کو آزمائشی طور پر متعارف کرایا گیا ہے لیکن اگر یہ تجربہ کامیاب رہا اور صارفین بھی مطمئن رہے تو پھر کچھ ضروری ترامیم کے بعد ایسے مزید روبوٹس، تجارتی پیمانے پر تیار کیے جائیں گے۔

روبوٹ بنانے والی کمپنی نے ارادہ ظاہر کیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو ایک سے دوسرے شہر اشیاء کی ترسیل کےلیے بھی استعمال کیا جائے گا البتہ اس مقصد کےلیے بڑے روبوٹ استعمال کیے جائیں گے۔ اشیائے صرف کی ترسیل کےلیے یہ ارزاں قیمت اور محفوظ طریقہ ہوگا جس کا تابناک مستقبل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔