- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ورزش دماغی صحت کےلیے بھی مفید ترین ہے، ماہرین
نیویارک: ورزش کے فوائد اتنے زیادہ ہیں کہ دنیا کی کوئی غذا اور اسپتالوں کی کوئی دوا ورزش کا متبادل نہیں ہوسکتی۔ یہاں تک کہ یوگا اور دیگر غیرروایتی طریقے بھی ورزش کے آگے ہیچ ہیں۔ نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدہ ورزش کئی طرح سے دماغ و ذہن کےلیے انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے۔
برین پلاسٹیسٹی نامی جرنل میں نیویارک یونیورسٹی کے مرکز برائے دماغی علوم نے ورزش کے بعد انسان اور جانوروں کے دماغی اسکین کو دیکھتے ہوئے کہا ہے کہ ورزش دماغی کارکردگی اور برین نیٹ ورک کے راستوں کو مضبوط بناتے ہوئے دماغی و ذہنی استعداد کو بڑھاتی ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ ایک ہی قسم کی ورزش کم سے کم نصف گھنٹے تک کرنے سے دماغ کی کیمیائی ساخت اور افعال پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان میں ایئروبک ورزشیں سرِفہرست ہیں جن میں جاگنگ، تیزقدمی، پیراکی، باکسنگ، سائیکل چلانا اور دیگر ایسی ہی ورزشیں شامل ہیں۔
باقاعدہ اور مسلسل ایک ہی ورزش درست انداز میں کی جائے تو اس سے دماغ کے اہم حصے ’پری فرنٹل کارٹیکس‘ پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ دماغ کا یہ حصہ فیصلہ کرنے، سوچنے اور فکر جیسے پیچیدہ امور میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہمیں نئی چیزیں سیکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کےعلاوہ ورزش ذہنی تناؤ دور کرکے موڈ بہتر بناتی ہے۔
مجموعی طور پر ورزش جن دماغی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے ان میں عملی یادداشت، ارتکازِ توجہ (فوکس کرنا)، مسائل حل کرنا، فیصلہ کرنا، روانی سے گفتگو، دماغی پروسیسنگ اور سمجھ بوجھ شامل ہیں۔ بلکہ ایک مرتبہ ورزش کرنے کے فوری اثرات دو سے تین گھنٹے تک برقرار رہتےہیں۔
دوسرا فائدہ یہ ہے کہ باقاعدہ ورزش دماغی عارضوں، ڈیمنشیا اور الزائیمر جیسی بیماری کا خطرہ بھی دور کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔