- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
سروں کے بادشاہ نصرت فتح علی خان کو مداحوں سےبچھڑے21 برس بیت گئے
کراچی: سروں کے بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 21 سال بیت گئے لیکن ان کی آواز کا جادو آج بھی سر چڑھ کر بولتا ہے۔
عظیم قوال استاد نصرت فتح علی خان 13 اکتوبر 1948 کو فیصل آباد کے قوال گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اپنے بڑوں سے فن قوالی سیکھا اور خداداد صلاحیتوں کے باعث دنیائے قوالی میں خوب نام کمایا۔ استاد نصرت فتح علی خان نے فن قوالی میں اپنی مہارت کے سبب شہنشائے قوالی کا لقب پایا۔
نصرت فتح علی خان کا پہلا تعارف خاندان کے دیگرافراد کی گائی ہوئی قوالیوں سے ہوا۔ ’’حق علی مولا علی‘‘ اور ’’دم مست قلندرمست مست‘‘ نے انہیں شناخت عطا کی، موسیقی میں نئی جہتوں کی وجہ سے ان کی شہرت پاکستان سے نکل کرپوری دنیا میں پھیل گئی۔ بین الاقومی سطح پر صحیح معنوں میں ان کا تخلیق کیا ہوا پہلا شاہکار 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم’’ڈیڈ مین واکنگ‘‘ تھا جس کے بعد انہوں نے ہالی ووڈ کی ایک اور فلم ’’دی لاسٹ ٹیمپٹیشن آف کرائسٹ‘‘ کی بھی موسیقی ترتیب دی۔
نصرت فتح علی خان نے قوالی کے علاوہ صوفیانہ کلام، غزل اور کلاسیکل موسیقی میں بھی اپنے سروں کا جادو جگایا۔ انہوں نے بیرون ملک پرفارم کرکے گوروں کو بھی جھومنے پر مجبور کیا اور اپنے فن موسیقی کی روحانی کیفیات کے ذریعے پوری دنیا کو مرید بنائے رکھا۔
عالمی سطح پر جتنی شہرت انہیں ملی وہ شاید کسی اور موسیقار یا گلوکار کو نصیب نہیں ہوئی۔ بحثیت قوال ان کے 125 آڈیو البم ریلیز ہوئے جو ایک ورلڈ ریکارڈ ہے، ان البمز میں ’’دم مست قلندر مست ‘‘، ’’علی مولا علی‘‘، ’’یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے‘‘، ’’میرا پیاگھر آیا‘‘،’’اللہ ہو اللہ ہو‘‘، ’’کینا سوہنا تینوں رب نے بنایا‘‘ سمیت کئی یادگار قوالیاں اور گیت شامل ہیں۔
نصرت فتح علی خان نے بالی ووڈ کی کئی فلموں کی موسیقی ترتیب دینے کے ساتھ آواز کا جادو بھی جگایا جس میں ’’اور پیار ہوگیا‘‘، ’’کچے دھاگے‘‘ اور ’’کارتوس‘‘ شامل ہیں۔ نصرت فتح علی خان کے فن کی تعریف ملکہ ترنم نورجہاں، شنہشاہِ غزل مہدی حسن اور لتا منگیشکر جیسے گائیک نے بھی کی۔ انھیں گیت، غزل، قوالی، کلاسیکل، نیم کلاسیکل پر مکمل عبور حاصل تھا۔
قوالی کے میدان میں ترقی کی بلندیوں کو چھونے والے استاد نصرت فتح علی خان کا نام آج بھی زندہ ہے، ان کا گایا کلام ہرکوئی شوق سے سنتا ہے۔ شدید علالت کے باعث استاد نصرت فتح علی خان 16 اگست کو اپنے مداحوں کو چھوڑ کر خالق حقیقی سے جاملے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔