’’روزنامہ ایکسپریس‘‘ کی نشاندہی کمشنر نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ واپس لے لیا

پرائس کمیٹی کی جانب سے آٹے کی قیمت میں 4روپے فی کلو تک اضافہ کیا گیا تھا،شہر میں لسٹ بھی تقسیم کردی گئی تھی۔


Business Reporter May 21, 2013
حکومت کی منظوری کے بغیرآٹے کی قیمت میں اضافے کی ’’ایکسپریس‘‘نے نشاندہی کی تھی،سرکاری افسرروبینہ آصف نے فوری ایکشن لیا فوٹو : اے ایف پی / فائل

KARACHI: کمشنر کراچی نے ''روزنامہ ایکسپریس''کی نشاند ہی کے بعد آٹے کے اضافی نرخ مسترد کرتے ہوئے تھوک اور خوردہ قیمت میں پرائس کمیٹی کی جانب سے کیا گیا اضافہ واپس لے لیا ۔

پرائس کمیٹی کی منظوری سے 16تا 31مئی کے لیے جاری کردہ کریانہ آئٹمز کی پرائس لسٹ میں آٹے کی قیمت میں 4روپے فی کلو تک اضافہ کیا گیا تھا اور اضافی قیمت پر مشتمل سرکاری پرائس لسٹ بھی پورے شہر میں تقسیم کردی گئی تھی،یہ اضافہ سندھ حکومت کی منظوری کے بغیر کیا گیا جس کی ایکسپریس میں نشاندہی کے بعد آٹے کی قیمت میں اضافے کی راہ ہموار کرنے والے عناصر کی دوڑیں لگ گئیں ،ذرائع نے بتایا کہ پرائس کمیٹی میں ایسے عناصر سرگرم ہیں۔

جو مرغی، گوشت، دودھ، اجناس سمیت روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے لیے بھرپور معاونت کرتے ہیں اور اب تازہ دودھ کی قیمت میں اضافے کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، ایسے ہی عناصر نے ایکسپریس کی جانب سے آٹے کی قیمت میں بلاجواز اضافے کی نشاندہی پر برہمی کا اظہار کیا لیکن عوام کے لیے ہمدردی کا جذبہ رکھنے والی دیانت دار خاتون افسر نے ان عناصر کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کمشنر کی منظوری سے آٹے کی قیمت میں کیا جانے والا اضافہ واپس لے لیا۔



کمشنر آفس کے آرڈر نمبر CK/CR/41/2013کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر ٹو روبینہ آصف نے مفاد عامہ کے لیے آٹے کی قیمت پر نظر ثانی کے بعد فائن آٹے کی تھوک قیمت 36روپے اور خوردہ قیمت 38روپے، ڈھائی نمبر آٹے کی تھوک قیمت 33اور خوردہ قیمت 34.50روپے جبکہ چھوٹی چکیوں کے آٹے کی تھوک قیمت 39اور خوردہ قیمت 41روپے مقرر کردی ہے۔

ادھر شہر بھر میں ڈھائی نمبر آٹا 34.50روپے کلو کے بجائے 40 روپے کلو، فائن آٹا 38روپے کے بجائے 42روپے کلو جبکہ چھوٹی چکیوں کا آٹا 41روپے کے بجائے 44روپے کلو قیمت پرفروخت کیا جارہا ہے قیمتوں پر عمل درآمد اور گراں فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن صرف بیانات تک محدود ہے اور صارفین مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں، کنزیومر رائٹس پروٹیکشن کونسل آف پاکستان کے چیئرمین شکیل احمد بیگ نے ایڈیشنل کمشنر روبینہ آصف کی جانب سے آٹے کی قیمت میں اضافہ واپس لینے اور پرانے نرخ بحال کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے سرکاری نرخ پر آٹے کی فروخت یقینی بنانے اور گراں فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا ،شکیل احمد بیگ نے تمام ڈپٹی کمشنرز سے بھی اپیل کی کہ آٹے کی من مانی قیمت پر فروخت کے ذریعے عوام کو لوٹنے والے گراں فروشوں کے خلاف بھرپور تمام تر سرکاری مشنری حرکت میں لائی جائے اور صارفین کو کمشنر کراچی کے مقرر کردہ نرخ پر آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں