اورنج لائن ٹرین منصوبہ مکمل نہ ہونے پر چیف جسٹس پاکستان برہم

ویب ڈیسک  جمعـء 24 اگست 2018
منصوبے کی تکمیل کے لئے  گارنٹی لی جائے گی، چیف جسٹس فوٹو: فائل

منصوبے کی تکمیل کے لئے  گارنٹی لی جائے گی، چیف جسٹس فوٹو: فائل

 لاہور: چیف جسٹس پاکستان نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اب کسی ٹھیکیدار کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے میگا پراجیکٹس کے بارے میں از خود نوٹس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس پاکستان نے افسوس کا اظہار کیا کہ لاہور کے شہریوں  نے بہت زیادہ مشکلات اٹھا لی ہیں، یہ منصوبہ ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوا۔ حبیب کنسٹرکشن کے نمائندے نے بتایا کہ منصوبے کا 90 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی کام چینی کمپنی کو کرنا ہے جس میں تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں۔

حبیب کنسٹرکشن کے نمائندے نے بتایا کہ آخری دو چیک باؤنس ہوگئے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے حیرت کا اظہار کیا کہ ریاست کے چیک کیسے باؤنس ہوسکتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نےچیک باؤنس ہونے کے معاملے پر سیکرٹری فنانس کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ انہیں ٹائم فریم چاہیے کہ کب تک لاہور کو اس مشکل سے آزاد کرائیں گے۔ حکومت کے نمائندوں سے بات کریں اور سب کو صاف بتا دیں کہ کچھ بھی ہو جائے یہ پراجیکٹ مکمل ہوگا۔ منصوبے کی تکمیل کے لئے ضمانت لی جائے گی اور اب کسی ٹھیکیدار کو بھاگنے نہیں دیا جائےگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔