پنجاب ہائوس کے 88 ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے دسمبر 2012 میں انکے حق میں فیصلہ دیا، سپریم کورٹ نے برقرار رکھا


ملازمین ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ،ایک درخواست گزار کو جرمانہ دینے کی بھی ہدایت. فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے پنجاب ہائوس اسلام آباد کے 88ملازمین کو مستقل کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے انھیں فوری طور پر مستقل کرنے کا حکم دیا ہے۔

ملازمین نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ہم پنجاب ہائوس اسلام آباد میں 1994-96ء سے ڈیلی ویجز ملازمین کی حیثیت سے کام کررہے ہیں لیکن ہمیں مستقل نہیں کیا جارہا۔ لاہور ہائیکورٹ نے 6 دسمبر 2012ء کو ان ملازمین کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔



سماعت کے موقع پر ملازمین ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے جبکہ پنجاب حکومت کی نمائندگی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد حسین نے کی۔ سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پنجاب ہائوس اسلام آباد کے 88 ڈیلی ویجز ملازمین کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دیا اور پنجاب حکومت کو مذکورہ مقدمے میں ایک درخواست گزار احمد حسن کو 50 ہزار روپے جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں