ریونیو شارٹ فال ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو وجوہ بتادیں

کھانے کا تیل، چائے، چینی، خدمات، پلاسٹک، کھاد سمیت 16 شعبوں سے کم وصولیاں وجہ ہے


Numainda Express May 31, 2013
درآمدات، ٹیکس شرح میں کمی، سروسز کی صوبوں کو منتقلی کے باعث ریونیو گھٹ گیا، رپورٹ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے دوران فرٹیلائزر، آئرن اینڈ اسٹیل، سروسز سیکٹر سمیت 16 شعبوں سے ٹیکس وصولی میں کمی کو 210 ارب روپے سے زائد ریونیو شارٹ فال کی وجہ قرار دے دیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ریونیو شارٹ فال کے حوالے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں ایف بی آر نے ان شعبوں کی نشاندہی کی ہے جو شارٹ فال کی وجہ بنے ہیں اور ان شعبوں سے حاصل ہونے والے ریونیو میں کمی کی وجوہ کے بارے میں بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 16 ایسے شعبے ہیں جن سے رواں مالی سال کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔

مذکورہ دستاویز میں بتایا گیا کہ جو شعبے ریونیو شارٹ فال کے ذمے دار ہیں ان میں کھانے کا تیل، پلاسٹک، فرٹیلائزر، مکینیکل مشینری، الیکٹریکل مشینری، آئرن اینڈ اسٹیل، نامیاتی کیمیکل، پیپر اینڈ پیپر بورڈ، متفرق کیمیکل مصنوعات، ربڑ کی مصنوعات، چائے و کافی، ٹیلی کام سروسز، چینی اور سروسز سیکٹر ودیگر شعبے شامل ہیں۔



دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کھانے کے تیل کے شعبے سے 22 ارب 65 کروڑ20 لاکھ روپے کا ریونیو حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال میں 23 ارب 28 کروڑ 90 لاکھ روپے کی وصولیوں سے 2.7 فیصد کم ہے، اس کمی کی بڑی وجہ عالمی قیمتیں 1200 ڈالر سے گھٹ کر 700 ڈالر فی میٹرک ٹن ہونے سے کھانے کے تیل کی درآمد میں کمی ہونا ہے، اسی طرح رواں مالی سال پلاسٹک سیکٹر سے وصولیاں 28.2 فیصد کمی سے 12 ارب 98 کروڑ 40 لاکھ روپے رہیں جو گزشتہ مالی سال 18 ارب 7 کروڑ 10 لاکھ روپے تھیں، اس کمی کی بنیادی وجہ پلاسٹک سیکٹر کے لیے ٹیکس کی شرح 22 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد کرنا بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کھاد کی درآمد میں کمی کی وجہ سے رواں مالی سال فرٹیلائزر سیکٹر سے بھی ریونیو میں 50.6 فیصد کمی آئی، اسی طرح درآمدات میں کمی کی وجہ سے نامیاتی دھاتوں اور پیپر بورڈ سے بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بتدریج 13.3 اور2.6 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ آئرن اینڈ اسٹیل سیکٹر سے ریونیو میں بھی 28.7 فیصد کمی ہوئی۔ رپورٹ میں ٹیلی کام سیکٹر سے ریونیو میں کمی کی وجہ سروسز پر ٹیکس کے نفاذ اور وصولی کا اختیار صوبوں کو دینا قرار دیا گیا ہے کیونکہ صوبہ سندھ اور پنجاب سروسز پر خود ٹیکس وصول کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں