تم مجھے یاد کرو، میں تمہیں یاد کروں گا

مولانا محمد الیاس گھمن  جمعـء 14 ستمبر 2018
ارشادِ رب العزت ہے: ’’ تم مجھے یاد کرو تنہائی میں اور لوگوں کے سامنے،میں تمہیں یاد رکھوں گا بلندیوں میں ملائکہ کے سامنے۔‘‘ فوٹو: فائل

ارشادِ رب العزت ہے: ’’ تم مجھے یاد کرو تنہائی میں اور لوگوں کے سامنے،میں تمہیں یاد رکھوں گا بلندیوں میں ملائکہ کے سامنے۔‘‘ فوٹو: فائل

اللہ تعالیٰ کو اپنی پیاری مخلوق حضرت انسان سے بہت محبت ہے، چناں چہ ازراہ محبت فرماتے ہیں : ’’ تم مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا۔‘‘ (سورۃ البقرۃ )

امام ثعلبیؒ نیشاپور کے رہنے والے تھے آپ کو قرآن کریم سے بے پناہ محبت تھی اس لیے علم قرآت، علم تفسیر میں بے پناہ مہارت تھی۔ امام ثعلبیؒ نے قصص الانبیاء، عرائس المجالس اور الکشف و البیان عن تفسیر القرآن جیسی شہرہ آفاق تصانیف لکھی ہیں۔ آپ کی تفسیر سے اس آیت سے متعلقہ چند اقوال ملاحظہ فرمائیں :

٭ تم مجھے یاد کرو اطاعت کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا مدد و نصرت کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو بندگی کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا مغفرت کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو اطاعت کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا ثواب کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو یعنی میرا شُکر ادا کرنے کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا زیادہ عطا کرنے کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو توحید اور ایمان کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا جنت میں بلند درجات کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو حمد اور ثناء کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا جزا کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو دعا کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا عطا کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو مانگنے کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا نوازنے کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو ندامت کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا کرم کے ساتھ۔

٭تم مجھے یاد کرو معافی مانگنے کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا بخشش کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو اخلاص کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا نجات کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو دل کے ساتھ، تمہیں یاد رکھوں گا تکالیف دور کر نے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو بغیر نسیان کے، میں تمہیں یاد رکھوں گا امان کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو توبہ و استغفار کے وقت، میں تمہیں یاد رکھوں گا رحمت اور بخش دینے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو اسلامی احکامات پر عمل کرنے کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا اکرام یعنی عزت دینے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو گناہوں کے اعتراف کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا گناہوں کے مٹانے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو نرمی کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا عفو و درگزر کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو میری عظمت کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا تمہیں عزتوں سے نوازنے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو میری کبریائی کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا پاکیزگی کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو بڑائی کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا مزید اجر عطا کرنے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو مناجات کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا نجات کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو جفا کے چھوڑنے کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا وفا کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو محبت اور شوق کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا اپنی قربت اور وصل کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو میرے احکامات پر عمل کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا گناہوں سے معافی عطا کرنے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو تسلیم و رضا کے ساتھ، میں تمہیں یاد رکھوں گا امتحانات میں کامیابیاں نصیب کرنے کے ساتھ۔

٭ تم مجھے یاد کرو صاف نیت سے، میں تمہیں یاد رکھوں گا خالص نیکی کے اجر کے وقت۔

٭ تم مجھے عالم فنا میں یاد کرو، میں تمہیں عالم بقا میں بھی یاد رکھوں گا۔

٭ تم مجھے یاد کرو فقر کے وقت، میں تمہیں یاد رکھوں گا خوش حالی کے وقت۔

٭ تم مجھے یاد کرو زمین کے اوپر، میں تمہیں یاد رکھوں گا زمین کے اندر یعنی قبر میں۔

٭ تم مجھے یاد کرو تنہائی میں اور لوگوں کے سامنے، میں تمہیں یاد رکھوں گا بلندیوں میں ملائکہ کے سامنے۔

٭ تم مجھے یاد کرو نعمت ملنے پر اور پرسکون حالات میں، تمہیں میں یاد رکھوں گا سختی اور امتحان کے وقت۔

٭ تم مجھے یاد کرو جہاں تم ہو، میں تمہیں یاد رکھوں گا جہاں میں ہوں گا۔

ہم اللہ کو یاد کریں مخلوق اور مملوک ہونے کے ناتے ہمارا فرض بنتا ہے اور اللہ بھی ہمیں یاد فرمائیں۔ خالق و مالک ہونے کے باوجود یہ اس کا محض فضل، کرم، لطف اور احسان ہے۔ یہ دلیل محبت ہے اگر انسان اس کو عقل کی گہرائیوں سے جان لے اور دل کی گہرائیوں سے مان لے تو محبت الٰہی اس میں رچ بس جائے گی اور اللہ کی نگاہ میں اس کا شمار اولیاء اللہ میں ہونے لگے۔ ذات باری تعالیٰ کی محبت ، معرفت اور حقیقت جس دل میں سما جائے اس کی نگاہ میں دنیا کی محبتیں اور حقیقتیں معدوم ہوجاتی ہیں۔

وہ ہر وقت وصل حبیب کی تمنا میں رہتا ہے اگر اس کی زبان کسی وجہ سے تھوڑی دیر کے لیے خاموش بھی ہوجائے تو اس کا دل مسلسل اللہ کی یاد میں رہتا ہے۔ اس دنیا میں بہت سے خوش نصیب انسان ایسے ہیں جنہیں اللہ کی محبت، معرفت خوش نودی اور رضا حاصل ہوئی ہے۔ اللہ ہمارا شمار بھی انہی لوگوں میں فرما دے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اپنا ذکر کرنے کی اور اس کی تمام کیفیات کو حاصل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے اور اپنے ذکر پر جو انعامات و اعزازات کا وعدہ فرمایا ہے وہ سب کچھ حاصل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔