- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
اسلام آباد کی فیکٹریوں میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق اقدامات پر رپورٹ طلب
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی نائن میں قائم فیکٹریوں میں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات سے متعلق 5 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد میں صنعتی اور ماحولیاتی آلودگی کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے لیے لفظ واچ ڈاگ استعمال کیا جاتا ہے لیکن آئی نائن کے فیکٹری مالکان نے ہمیں صرف ڈاگ بنا دیا ہے، فیکٹری مالکان انسپیکشن کے لیے ہمیں رسائی نہیں دیتے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ماحول کا ایشو لوگوں کی زندگیوں سے براہ راست منسلک ہے، لوگوں کی زندگیوں سے فیکٹری مالکان کو کھیلنے نہیں دوں گا، فیکٹری مالکان کو عدالت کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے، یہ فیکٹری مالکان مغرور لوگ ہیں، ہمارے ڈائریکٹر ایچ آر خود ڈی جی کے ساتھ معائنہ کر لیتے ہیں، انسپکشن نہیں کروائیں گے تو ضمانت کی رقم 50 لاکھ روپے ضبط کر لیں گے اور جن فیکٹری مالکان نے ضمانت کی رقم جمع نہیں کرائی ان سے 8 فیصد سود کے ساتھ رقم وصول کریں گے۔
سپریم کورٹ نے سیکٹر آئی نائن میں قائم فیکٹریوں کی جانچ پڑتال کے لیے ڈائریکٹر ایچ آر سپریم کورٹ کو معائنہ آفیسر مقرر کردیا، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ صنعتی زون کا معائنہ کر کے بتایا جائے کتنے صنعتی یونٹس فعال ہیں اور کتنے صنعتی یونٹس نے ابھی تک آلودگی روکنے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔