ساہیوال میں پرنسپل نے بچی پر ظلم کی انتہا کردی

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 ستمبر 2018
بچی ارم شہزادی درد سے تڑپتی رہی تاہم پرنسپل کو ترس نہ آیا،فوٹو: اسکرین گریب

بچی ارم شہزادی درد سے تڑپتی رہی تاہم پرنسپل کو ترس نہ آیا،فوٹو: اسکرین گریب

ساہیوال:  گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کی پرنسپل نے اپنے کمرے کا واش روم استعمال کرنے پر کمسن طالبہ کو مار مار کر لہو لہان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول (ٹو دس ایل) کی پرنسپل نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے بچی کو اپنے کمرے کا  واش روم استعمال کرنے پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، پرنسپل نے  تھپڑوں اور گھونسوں کے بعد بچی کو اٹھاکر سیڑھیوں پر پٹخ دیا جس سے بچی کو گہری چوٹیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: ہوم ورک نہ کرنے والی طالبہ پر نجی اسکول کی ٹیچر کا تشدد

پرنسپل نے زخمی بچی کو دو گھنٹوں کے لیے کمرے میں بھی بند کر دیا جب کہ 7 سالہ بچی ارم شہزادی درد سے تڑپتی  رہی تاہم پرنسپل کو ترس نہ آیا، چھٹی کے بعد بچی گھر نہ پہنچی تو ماں کے اسکول جانے پر انتظامیہ نے اسے دھکے دے کر نکال دیا۔

خون نہ رکنے پر اسکول انتظامیہ نے بچی کو باہر پھینک دیا اور پھر اہل علاقہ نے بچی کو گھر منتقل کیا اور بعدازاں زخمی حالت میں متاثرہ بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

ظلم و جبر کی اس داستاں پر والدین نے انصاف کے لیے دہائیاں دیتے ہوئے پرنسپل فرخندہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔