- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
افغانستان میں حملے اور جھڑپوں میں 22 اہلکار ہلاک
کابل: افغانستان میں حملوں اور جھڑپوں کے دوران 22 اہلکار اور 57 طالبان ہلاک ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ بادغیس میں طالبان کے حملوں میں10اہلکار ہلاک ہوگئے۔ افغان حکام نے شمالی مغربی صوبے بادغیس کے دارالحکومت قلعہ نوکے قریب طالبان کے حملے میں ریزرو یونٹ کے کمانڈر عبدالحکیم سمیت5پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ بادغیس کے گورنر کے ترجمان جمشید شہابی نے کہاہے کہ جھڑپ میں 22طالبان ہلاک اور16زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب شمالی بغلان صوبے میں طالبان نے آرمی اور پولیس کے مشترکہ اڈے پر دھاوا بول دیا۔ صوبائی پولیس کے سربراہ جنرل اکرام الدین صریح کا کہنا تھاکہ طالبان کے حملے میں آرمی کے 3 اور پولیس کے2 افسران ہلاک، سیکیورٹی فورسز کے 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ اڈہ اب افغان فورسز کے کنٹرول میں ہے جبکہ ضلع میں امدادی سامان بھی بھیج دیا گیا ہے۔
صوبائی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز سے لڑائی میں طالبان کے20جنگجو ہلاک ہوگئے۔ صوبہ قندوز میں طالبان اور افغان نیشنل آرمی کے مابین خوںریز جھڑپ کے نتیجے میں7 افغان فوجی جبکہ 15 طالبان ہلاک ہوگئے۔
ابتدائی طور پر حملوں کی ذمے داری کسی گروپ کی جانب سے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا گیا تاہم جمشید شہابی اور اکرام الدین صریح دونوں نے حملوں کا الزام طالبان پر لگایا ہے جن کا دونوں صوبوں میں اثر و رسوخ قائم ہے اور ان کی جانب سے اکثر افغان فورسز پر حملے کیے جاتے ہیں۔
افغان طالبان نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ افغان امن کیلیے امریکا کو بہرصورت جانا ہو گا اور سیکڑوں قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا، آئندہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوںگے یا یہ باب ہمیشہ کیلیے بند ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔