- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
اعضا کے عطیے سے مزید 4 افراد کینسر کا شکار
واشنگٹن: کینسر کی شکار ایک خاتون نے بعد از مرگ اپنے اعضا عطیہ کیے جس سے مزید 4 افراد سرطان کے شکار ہوگئے اور تین انتقال کرگئے اس واقعے پر ماہرین خود بھی حیران ہیں۔
امریکن جرنل آف ٹرانسپلانٹیشن میں شائع رپورٹ کے مطابق 2007ء میں ایک 53 سالہ خاتون فالج کے دورے سے فوت ہوگئیں جنہیں اپنے بدن میں کینسر کا پتا نہ تھا۔ خاتون کے دونوں گردے، جگر، دل اور پھیپھڑے پانچ افراد کو لگائے گئے۔ ڈاکٹروں نے پیوند کاری سے قبل اعضا کے ٹیسٹ بھی کیے تھے لیکن ان میں سرطان کے آثار نہیں ملے۔
اعضا پانے والے پانچ میں سے ایک مریض تو بعض پیچیدگیوں کی وجہ سے فوری انتقال کرگیا تاہم چار افراد کو اعضا لگادیے گئے تاہم انہیں کینسر لاحق ہوگیا۔ ابتدا میں چاروں مریض بہتر نظر آئے تاہم بعد میں ان میں کینسر کی علامات ظاہر ہوگئیں۔ اوسطاً 16 ماہ بعد پھیپھڑے وصول کرنے والے خاتون لمفی نالیوں میں سرطان کی شکار ہوگئیں اور انتقال کرگئیں۔
جب تمام مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اعضا عطیہ کرنے والی خاتون کو بریسٹ کینسر تھا جو ان مریضوں کے ڈی این اے میں شامل ہوگیا تھا۔ سال 2011ء میں جس خاتون کو جگر کا پیوند لگایا گیا تھا اس کے جگر میں بریسٹ کینسر خلیات دریافت ہوئے جو عطیہ دینے والی خاتون میں سرطان کی مزید تصدیق کرتے ہیں، یہ خاتون بھی 2014ء میں انتقال کرگئیں۔
جس مریض کو گردہ لگایا گیا تھا اس میں 2013ء میں سرطان کا انکشاف ہوا اور وہ بھی اس سال انتقال کرگیا جبکہ خاتون کا دوسرا گردہ 32 سالہ شخص کو عطیہ کیا گیا تھا اس شخص میں 2011ء میں بریسٹ کینسر کے خلیات دریافت ہوئے اس شخص کا گردہ نکال دیا گیا، کیموتھراپی اور دوائیں دی گئیں اور اب وہ کینسر سے محفوظ ہوچکا ہے۔
ماہرین کے مطابق عطیہ کردہ اعضا کے ذریعے کینسر کی منتقلی بہت کم یاب عمل ہے لیکن یہ واقعہ ماہرین کے لیے مزید حیرت کی وجہ بنا ہے جس پر ماہرین اب بھی غور کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔