شراب نوشی سے ہر سال 30 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، ڈبلیو ایچ او

ویب ڈیسک  اتوار 23 ستمبر 2018
شراب نوشی کے عادی افراد کے اہل خانہ نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی الجھنوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ فوٹو : فائل

شراب نوشی کے عادی افراد کے اہل خانہ نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی الجھنوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ فوٹو : فائل

جنیوا: عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ہر سال دنیا بھر میں 30 لاکھ افراد الکحل کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (WHO)  نے دنیا بھر میں خراب صحت کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ یہ اعداد وشمار 2016 میں کیے جانے والے سروے پر مشتمل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہر 20 میں سے 1 شخص کی ہلاکت شراب نوشی کے باعث ہوتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 3 ملین افراد الکحل کے کثرت سے استعمال کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جن میں اکثریت مردوں کی ہوتی ہے جب کہ دنیا بھر میں ہونے والی 5 فیصد بیماریوں کا سبب بھی الکحل ہی بنتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ الکحل کے عادی افراد تو اپنی جان سے جاتے ہی ہیں لیکن اُن کے اہل خانہ کو بھی انتہائی تکلیف دہ مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ الکحل کے عادی افراد اہل خانہ پر تشدد کرتے ہیں، گھر میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں اور یہاں تک کہ گھر میں چوریاں بھی کرتے ہیں جس سے اہل خانہ جسمانی، نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی الجھنوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : الکحل کی معمولی مقدار بھی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے، تحقیق

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ٹریفک حادثات کے 28 فیصد واقعات شراب نوشی کے باعث ہی رونما ہوتے ہیں اسی طرح 21 فیصد نظام انہضام کی خرابی اور 21 فیصد دل کے امراض کی جڑ شراب نوشی ہی ہے، جب کہ پھیپڑوں اور معدے کے کینسر، انفیکشن اور ذہنی امراض اس کے علاوہ ہیں۔

واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 2.3 ارب افراد شراب نوشی کی لت میں مبتلا ہیں جن میں اکثریت امریکی اور برطانوی شہریوں کی ہے۔ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں الکحل کا استعمال زیادہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔