- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
سوئٹزرلینڈ میں برقع پر پابندی عائد
زیورخ: سوئٹزر لینڈ میں عوامی ریفرنڈم کے بعد برقع پہننے پر پابندی کی منظوری دے دی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئٹزر لینڈ کی وفاقی ریاست سینٹ گالن میں برقع پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ریفرنڈم “Burqa Ban” کا انعقاد ہوا۔ ریفرنڈم میں 65 فیصد لوگوں نے نقاب پر پابندی عائد کرنے کی حمایت کی تاہم مجموعی طور پر عوام نے اس ریفرنڈم سے خود کو الگ رکھا اور صرف 36 فیصد افراد نے رائے دہی میں حصہ لیا۔
قبل ازیں سوئٹزرلینڈ کے تین دیگر ریاستوں میں بھی ریفرنڈم کرائے گئے تھے لیکن وہاں کے عوام نے برقعے پر پابندی کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔
سینٹ گولن میں برقع پر پابندی کی بازگشت گزشتہ برس پارلیمنٹ میں سنی گئی جب اراکین نے چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرار داد پیش کی تھی۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ایسے افراد پر جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے جو اپنے چہروں کو اس طرح چھپاتے ہیں کہ شناخت ممکن نہ رہے۔
یہ قرارداد اس وقت پیش کی گئی تھی جب ایک طالبہ اپنے چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ کر اسکول آنے کا واقعہ رونما ہوا تھا۔ طالبہ کی صرف آنکھیں نظر آرہی تھیں جس کے باعث اس کی شناخت ممکن نہیں تھی۔ اسکول انتظامیہ نے طالبہ کو اسکول کارڈ پیش کرنے تک کلاس میں داخل ہونے نہیں دیا تھا۔
پارلیمنٹ کے کئی اراکین اور سماجی تنظیموں نے نقاب کو زاتی معاملہ قرار دے کر کسی بھی قسم کی پابندی یا جرمانے سے پہلے ریفرنڈم کرانے کی تجویز دی تھی۔ جس کے بعد سوئٹزرلینڈ کی یہ چوتھی ریاست ہے جہاں نقاب پر پابندی عائد کرنے کے لیے ریفرنڈم کرایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔