افسر دماغ استعمال کریں تو بجلی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے لاہور ہائیکورٹ

تقسیم کارکمپنیوں کےڈائریکٹرزصرف دکھاوےکےہیں،عوام مشکل میں ہیں اورکسی کوفکرنہیں،انتظامی معاملات بہترنہیں ہوئے،چیف جسٹس.


Numainda Express June 05, 2013
نادہندگی پر گرفتار ملزم ضمانت پر رہا،ایم ڈی پیڈا کو 50 ہزار جرمانہ، ملازمتوں میں معذروں کے کوٹے پر عمل نہ ہونے پر حکومت سے جواب طلب۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمرعطاء بندیال نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ لوگوں کو بجلی ائیرکنڈیشنڈ چلانے کیلیے نہیں بلکہ روزگار کیلیے بھی چاہیے۔

ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تعینات تمام ڈائریکٹرز صرف دکھاوے کیلیے ہیں، پیپکو اور واپڈا کو دس سال بعد لوڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ کرنے کا خیال آیا ہے جب حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں۔ فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ابھی تک انتظامی معاملات بھی بہتر نہیں کیے جاسکے، اگر افسران دماغ کا استعمال کریں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں عوام مشکلات کا شکار ہیں اور آپ کو کوئی فکر ہی نہیں ہے۔



فاضل جج نے کیس پر مزید سماعت 19جون تک ملتوی کرتے ہوئے پیپکو اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں ہونے والے تقرر وتبادلوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔ گزشتہ روز جب کیس کی

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں