کراچی میں اشتعال انگیزی پر قابو نہ پایا تو نتائج انتہائی بھیانک ہوں گے فاروق ستار

ایم کیو ایم مثبت اور تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کے اچھے اقدام کی حمایت کریں گی، فاروق ستار


ویب ڈیسک June 05, 2013
کراچی سمیت ملک بھر میں انتخابی تشدد اور دیگر واقعات میں جاں بحق افراد بجا طور شہدائےجمہوریت ہیں، فاروق ستار۔ فوٹو: فائل

KARACHI: قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران ہمارے 100 سے زائد کارکن جاں بحق جبکہ 10 لاپتہ ہیں، اشتعال انگیزی کے نتیجے میں معاملات ملک کے منتخب نمائندوں کے ہاتھ سے نکل گئے تو نتائج انتہائی بھیانک نکل سکتے ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ نو منتخب وزیر اعظم نواز شریف ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی بات کررہے ہیں، ہم مثبت اور تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کے اچھے اقدام کی حمایت کریں گے اور غیر آئینی اقدامات کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب ملک کا نیا وزیر اعظم منتخب کیا جارہا ہو اس وقت بھی کراچی میں لاشیں گرنا بند نہیں ہوئیں اور ایم کیو ایم کے چار کارکنوں کو اغوا کے بعد قتل کرکے ان کی لاشیں ملیر ندی میں پھینک دی گئیں، یہ چاروں کارکن ایک نجی کمپنی کی بس میں سوار ہوکر کام پرجارہے تھے، شر پسندوں نے بس میں انہیں شناخت کرکے اغوا کے بعد قتل کیا ، اس تمام عمل میں جرائم پیشہ افراد اور مافیا کا گٹھ جوڑ ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فریال تالپور سے گزارش کرتے ہیں کہ کراچی میں امن کے لئے وزیراعلیٰ سے بات کریں کیونکہ گزشتہ 3ماہ میں ہمارے 100 کے قریب کارکنان کو قتل کر دیا گیا، اس کے علاوہ بھی کئی بے گناہ افراد کو ہلاک کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں انتخابی تشدد اور دیگر واقعات میں جاں بحق افراد بجا طور شہدائےجمہوریت ہیں،ہمیں ان واقعات کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک جانب ایم کیو ایم سمیت کئی دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکن ہلاک ہوئے ہیں وہیں کراچی میں ہمارے کئی کارکن بھی لاپتہ پیں جن کی بازیابی کے لئے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا ہے اور احتجاج بھی کیا جارہا ہے،اگر اشتعال انگیزی کے نتیجے میں معاملات ملک کے منتخب نمائندوں کے ہاتھوں سے نکل گئے تو اس کے نتائج انتہائی بھیانک نکل سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں