- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
بھارتی بچے دیگچیوں کے ذریعے دریا پار اسکول جانے پر مجبور
آسام: بھارت سے یہ عبرت انگیز خبر آئی ہے کہ پڑھنے کے جنون میں بہت چھوٹے بچے دیگچی نما برتن میں بیٹھ کر دریا عبور کرتے ہیں اور اسی طرح اسکول جاتے اور واپس آتے ہیں۔
بھارتی ریاست آسام کے ضلع بسوا ناتھ کے ایک علاقے ناڈوور میں تعلیم کے شوق میں بچے روزانہ صبح اپنی جان خطرے میں ڈال کر المونیم سے بنی بڑی دیگچیوں میں بیٹھ کر دریا یا ندی پار کرکے اسکول پہنچتے ہیں اور اسی طرح واپس اپنے گھروں کو لوٹتے ہیں۔
بڑی دیگچیوں میں بیٹھنے کے بعد بچے اپنے ننھے منے ہاتھوں کو چپو کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور اپنی منزل تک پہنچتے ہیں۔ اس ضمن میں ایک ویڈیو پوری دنیا میں دیکھی گئی جس میں ابتدائی جماعتوں کے بچے یونیفارم میں ’’برتن کشتیوں‘‘ میں تیرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ تمام خطروں کے باوجود، بچے بہت مہارت سے بڑے برتن کو کشتی کی طرح آگے لے کر جارہے ہیں۔ اس دوران ان کی کوشش ہوتی ہے کہ بیگ اور کپڑے بھیگنے سے محفوظ رہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دریا میں ایک چھوٹا جزیرہ نما ہے جہاں کوئی پل تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے بچے مجبوراً اسی طریقے سے اسکول جارہے ہیں۔
اس ویڈیو کے بعد مقامی حکام نے کہا ہے کہ وہ بچوں کےلیے یا تو کشتی کا انتظام کریں گے یا پھر اسکول کو کسی محفوظ اور آسان دسترس والے مقام تک منتقل کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔