نوشہرو فیروز حلقہ بندی کیس الیکشن کمیشن کے سربراہ سمیت تمام ارکان کو توہین عدالت کے نوٹس

کمیٹی کا تمام ریکارڈ درخواست گزار کی موجودگی میں سربمہر کرکےعدالت میں پیش کرنے کے حکم پر عمل نہیں کیا گیا،درخواست گزار


Staff Reporter June 06, 2013
کمیٹی کا تمام ریکارڈ درخواست گزار کی موجودگی میں سربمہر کرکےعدالت میں پیش کرنے کے حکم پر عمل نہیں کیا گیا،درخواست گزار فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے چیف الیکشن کمشنر سمیت چاروں ارکان کوتوہین عدالت کی درخواست پر 10 جولائی کیلیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

درخواست گزار مرید علی شاہ ایڈووکیٹ نے توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے نوشہرو فیروز کے حلقے میں نئی حلقہ بندی کا حکم دیاتھا، الیکشن کمیشن نے نہ صرف یہ کہ عدالت کے اس حکم پر عملدرآمد نہیں کیابلکہ بعد میں عدالت کی جانب سے طلب کیا گیا مطلوبہ ریکارڈ بھی عدالت میں پیش نہیں کیا۔



عدالت عالیہ نے ہدایت کی تھی کہ نوشہرو فیروز کے حوالے سے قائم کی گئی الیکشن کمیشن میں سندھ کے نمائندے جسٹس (ر) روشن عیسانی کی سربراہی میں کمیٹی کا تمام ریکارڈ درخواست گزار کی موجودگی میں سربمہر کرکے عدالت میں پیش کیا جائے لیکن مدعا علیہان عملدرآمدکرنے میں ناکام رہے۔ درخواست گزار کے مطابق مدعاعلیہان کا یہ عمل توہین عدالت کے مترادف ہے۔ اسی بینچ نے پی ایس 128 سے متحدہ کے امیدوار وقار شاہ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے متعلق درخواست پر 14جون کیلیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں