پولیس اہلکار اغوا کیس؛ محمودالرشید کے بیٹے کی ضمانت منظور

ویب ڈیسک  جمعـء 5 اکتوبر 2018
عدالت کا میاں احسن کو 1 لاکھ  ایک لاکھ کے مچلکے زرضمانت جمع کرانے کا حکم :فوٹو:فائل

عدالت کا میاں احسن کو 1 لاکھ ایک لاکھ کے مچلکے زرضمانت جمع کرانے کا حکم :فوٹو:فائل

لاہور: پولیس اہلکاروں پر تشدد اور مبینہ اغوا کے مقدمے میں نامزد پنجاب کے سینیئر وزیر میاں محمود الرشید کے بیٹے میاں احسن کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب کے سینئر وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما میاں محمودالرشید کے بیٹے میاں احسن کی پولیس اہلکاروں پر تشد کرنے کے الزام میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور ہوگئی ہے اور عدالت نے صوبائی وزیر کے بیٹے کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: محمود الرشید کے بیٹے نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا

گزشتہ روز لاہور پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنما اور سینیئر صوبائی وزیر محمود الرشید کے بیٹے میاں احسن نے ناکے پر مامور پولیس اہلکاروں کو اپنے گارڈز کی مدد سے ناصرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ انہیں کچھ دیر کے لئے اغوا کرکے ساتھ بھی لے گئے۔ واقعے کا مقدمہ ندیم نامی کانسٹیبل کی درخواست پر 5 نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ میں درج کر لیا گیا  تھا  تاہم پولیس حکام کے بیانات میں محمود الرشید کے بیٹے میاں احسن کو موردِالزام ٹھہرایا گیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما کی پولیس افسر سے بدتمیزی کی ویڈیو وائرل

مقدمے میں نامزد ملزم میاں احسن نے گرفتاری سے بچنے کیلئے لاہور سیشن عدالت سے رجوع کرلیا اور ان کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری دائر کی گئی. ایڈیشنل سیشن جج تنویر اعوان نے میاں حسن کی درخواست ضمانت پر سرسری سماعت کی۔ درخواست میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزار کو بے بنیاد الزام میں پولیس گرفتار کرسکتی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔

ایڈیشنل جج نے صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کے بیٹے میاں احسن کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور ایک لاکھ  ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے تھانہ غالب مارکیٹ سے ملزم کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ کیس کی آئندہ سماعت 15  اکتوبر کو ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔