- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
افغانستان میں جنگجوؤں کے حملے، 18 اہلکار جاں بحق
کابل: افغانستان میں طالبان کے حملوں میں 18 افغان فوجی جاں بحق ہوگئے۔
طالبان نے افغانستان میں پارلیمانی انتخابات سے قبل حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔ طالبان نے 15 فوجیوں کو اغوا بھی کرلیا ہے جبکہ 5 زخمی ہوئے ہیں۔ طالبان نے صوبہ فرح کے ضلع پشتا رد میں 2 چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔ جنگجوؤں نے فوج کا اسلحہ اور گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔
افغان حکام نے دعویٰ کیا کہ جوابی کارروائی میں کئی طالبان جاں بحق ہوئے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں زابل صوبے کے ضلع میزان کا پولیس چیف بھی شامل ہے۔
ادھر افغان طالبان کے حکام نے کہا ہے کہ امریکا افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا پر بات چیت کرنے پررضا مند ہوگیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں طالبان کے نمائندوں سے براہ راست ملاقات میں امریکا نے اس بات پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ اس حوالے سے طالبان کے 2 عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر الجزیزہ کو بتایا کہ امریکی سفیر زلمے خلیل زاد سے طالبان نمائندوں کی ملاقات میں افغانستان میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کیلیے طالبان کی شرائط پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکا اور طالبان نمائندوں کے درمیان ملاقات کے حوالے سے پاکستان کیلیے طالبان کے سابق سفیر عبدالسلام ضعیف جو اس وقت دوحہ میں موجود ہیں، انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا نے افغانستان سے فوج کے انخلا کے معاملے پر تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق امریکا طالبان کے ساتھ افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے معاہدے تک پہنچ گیا ہے لیکن امریکی حکام اب تک کوئی تاریخ پر رضا مند نہیں ہوئے ہیں۔
پاکستان میں قائم امریکی سفارتخانہ امریکا کی جانب سے افغانستان سے فوج کے انخلا سے متعلق لاعلم۔ امریکی سفارتخانے کے سفارتکار مائیک سنائیڈر نے آن لائن کے استفسار پر بتایا کہ افغانستان سے امریکی افواج سے انخلا سے متعلق ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔