سندھ بجٹ تنخواہیں بڑھانے پرغور کراچی میں خواتین کیلیے 30 بسیں چلانے کا فیصلہ

15ہزار نئی ملازمتوں کی تجویز،ساڑھے 6کھرب مالیت کے بجٹ میں کراچی کیلیے3ارب روپے گرانٹ


Staff Reporter June 14, 2013
15ہزار نئی ملازمتوں کی تجویز،ساڑھے 6کھرب مالیت کے بجٹ میں کراچی کیلیے3ارب روپے گرانٹ ،امن و امان کے لیے 45 ارب روپے مختص۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت کا2013-14 کا بجٹ پیر 17جون کو سہ پہر3 بجے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ کا تخمینہ 6کھرب 60 ارب روپے سے زائد کا لگایا گیا ہے، سرکاری افسران کی تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے پر غور کیا جا رہا ہے بجٹ میں امن و امان پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق امن وا مان کے لیے 45 سے 46 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ رینجرز کے لیے ڈھائی ارب روپے اس کے علاوہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کے لیے گذشتہ مالی سال کی نسبت 15 فیصد اضافے کے ساتھ ساڑھے 14ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ محکمہ صحت کے بجٹ میں 10 فیصد ، محکمہ آبپاشی کے بجٹ میں 10 فیصد تک اضافے کا امکان ہے ۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ خزانہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں رواں مالی سال کی نسبت مجموعی طور پر 15 سے 18 فیصد اضافے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ۔ سندھ حکومت نے نئے مالی سال میں کراچی ،حیدر آباد ،سکھر ،لاڑکانہ ،میرپور خاص اور خیرپور کے لیے اسپیشل ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ کراچی ترقیاتی پیکج کی گرانٹ 2 ارب سے بڑھا کر 3 ارب روپے ، لیاری اور کراچی کے دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے ترقیاتی گرانٹ کو ڈیڑھ ارب روپے ، حیدر آباد ترقیاتی پیکج ڈیڑھ ارب جبکہ خیرپور ، سکھر ، لاڑکانہ اور میرپور خاص کو ایک ایک ارب روپے کے خصوصی ترقیاتی پیکج دینے پر غور کر رہی ہے ۔



اس پیکج کی حتمی منظوری بجٹ اجلاس سے قبل 17 جون کی صبح سندھ کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی۔ قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے محکمہ ریلیف اور صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ بڑھاکر 2 ارب روپے کردیا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ریلیف میںسوشل ریلیف فنڈ قائم کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ریلیف فنڈ میں2 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ حکومت سندھ نے غریب خاندانوں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی کے لیے بے نظیر ہاؤسنگ اسکیم کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس اسکیم کے تحت کراچی ، حیدر آباد ، سکھر ، لاڑکانہ ، میرپور خاص ، گھوٹکی ، خیرپور ، بے نظیر آباد سمیت دیگر 15اضلاع میں ایک ارب روپے سے مزید 10ہزار مکانات تعمیر کیے جائیں گے ۔ اسکیم کے تحت پہلے 6 ماہ میں 8 اضلاع میں 6 ہزار گھر اور 7 اضلاع میں 4 ہزار مکانات تعمیر کیے جائیں گے ۔ یہ مکان 2 کمروں پر مشتمل ہوں گے ۔

مکانات کی تعمیر اگست میں شروع کی جائے گی۔ حکومت سندھ نے تھر کول پروجیکٹ کے تحت بجلی کی پیداوار میں سرمایہ کاری کے لیے اگست میںعالمی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ تھر کول پروجیکٹ کے تحت نئے مالی سال میں 2 پاور پلانٹس لگانا چاہتی ہے ۔ یہ پلانٹس بالترتیب 100اور 50 میگاواٹ کے ہوں گے۔ تھر کول پاور پروجیکٹ کے انفرااسٹرکچر کے لیے ڈیڑ ھ سے 2 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ حکومت سندھ نے خواتین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کے لیے کراچی میں 50 بڑی بسیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں 200 بڑی بسیں چلانے کے فیصلے کے بعد ابتدائی طور پر کراچی میں آئندہ 3 ماہ میں 70 بڑی بسوں کے علاوہ مختلف روٹس پر صرف خواتین کے لیے 30 بڑی بسیں چلائی جائیں گی۔ جس میں ڈرائیور تو مرد ہوں گے تاہم ٹکٹ چیکرزخواتین ہوں گی۔

یہ بسیں نارتھ کراچی، سہراب گوٹھ، گلستان جوہر، کورنگی، لانڈھی، ملیر ، لیاقت آباد ، اورنگی ٹاؤن ، سائٹ سمیت دیگر روٹس پر چلائی جائیں گی۔ یہ بسیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت حکومت سندھ چلائے گی اوربسوں کی خریداری کے لیے 50 کروڑ روپے فوری طور پر جاری کیے جائیں گے۔ حکومت سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے ایک ارب روپے کی رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کو بعض افسران نے مشورہ دیا ہے کہ سرکاری افسران و ملازمین کی تنخواہ نہ بڑھائی جائے اور اس معاملے کو وفاقی حکومت سے مشروط کیا جانا چاہیے۔ دوسری جانب سندھ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 15 ہزار سے زائد ملازمتیں فراہم کرنے کا بھی اعلان کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں