- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
خاتون سرکاری ڈاکٹر اور شوہر کا گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد
راولپنڈی: سرکاری خاتون ڈاکٹر اور اس کے شوہر کی جانب سے کمسن ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا ہے، شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، ولایت کالونی کی رہائشی سرکاری خاتون ڈاکٹر اور اس کے خاوند نے اپنی گھریلو ملازمہ 11 سالہ کنزہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے بچی کی حالت غیر ہوگئی۔
بچی کی حالت تشویش ناک ہونے پر سرکاری ڈاکٹر نے کنزہ کے والد کو بلایا اور بچی اس کے حوالے کردی۔ بچی کا باپ محمد بشیر بیٹی کو لے کر آبائی علاقہ سمندری واپس چلا گیا۔
بچی پر تشدد کی خبر میڈیا پر چلنے کے بعد سی پی او راولپنڈی عباس احسن نے فوری نوٹس لیتے ہوئے بچی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے میاں بیوی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر تھانہ ائیرپورٹ کے اے ایس آئی کو معطل کردیا جب کہ بچی اور اس کے باپ کو فیصل آباد کے علاقے سمندری سے راولپنڈی منتقل کردیا گیا ہے۔
To reiterate to all those tagging me in their tweets on this horrendous crime, since morning we are on it. We are also in process of drafting a comprehensive bill for protection of domestic workers (incl banning child workers). https://t.co/zo7xvs6o7B
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 20, 2018
عباس احسن کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر محسن اور اس کی اہلیہ ڈاکٹر عمارہ ریاض کی طرف سے بچی پر تشدد کرنے کا الزام ہے، بچی کا میڈیکل کرایا جائے گا اور میاں بیوی کے خلاف جرم ثابت ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔
On the young maid abuse case this is the latest info we have on it from CPO Pindi. We will be following it to ensure FIR registration & further action. Child is Kenza Bashir. Her father initially denied violence hapeened. Now an ASI has been suspended 4 wrong investigation 1/2
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 20, 2018
اسی ضمن میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنے ٹویٹ میں واقعے کی شدید مذمت کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ بچی کا نام کنزہ بشیر ہے، واقعے کے حوالے سے بچی کے والد بشیر نے پہلے انکار کیا تھا بعدازاں تسلیم کرلیا، کم سن ملازمہ پر تشدد کے معاملے پر غفلت برتنے والے اے ایس آئی کو معطل کردیا گیا ہے اور واقعے میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔
We have to ensure that such tactics do not prevent doing an indep medical examination and registering an FIR. The professional typing of the Affidavit is notable! https://t.co/2eIH6XYL3T
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 20, 2018
شیریں مزاری نے مزید ٹوئٹ کیا کہ بدقسمتی سے جب غریب بچیوں کے والدین دباؤ میں آتے ہیں تو وہ بیان حلفی دے دیتے ہیں جیسا کہ کنزہ کے والدین نے دیا ہے اور بیان حلفی میں کہا ہے کہ میری بچی گیٹ سے گر کر زخمی ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔