ہائے یہ بھاری بل

پاکستان میں سال بھر کے دوران 238 ارب یونٹ بجلی چوری ہوئی؛ جی ہاں، 238 ارب یونٹ!


رضوان خان November 02, 2018
پاکستان میں سال بھر کے دوران 238 ارب یونٹ بجلی چوری ہوئی؛ جی ہاں، 238 ارب یونٹ۔ (فوٹو: فائل)

حکومت بجلی بم گرانے ہی والی ہے، مگر اس سے پہلے کچھ گزارش کرنا تھی۔ پچھلے دنوں ایک خبر نظروں سے گزری۔ پڑھ کر حیرت کا شدید جھٹکا لگا۔ خبر کچھ یوں تھی کہ ایک سال میں ہمارے ملک میں 238 ارب یونٹ بجلی چوری ہوئی۔ جی ہاں! کوئی ہزار دو ہزار نہیں، لاکھ کروڑ بھی نہیں، ارب اور وہ بھی 238 ارب یونٹ!

میرا خیال ہے کہ یہ خبر پڑھنے کے بعد ہمیں سمجھ جانا چاہیے کہ ہمارے بھاری بھر کم بجلی کے بلوں اور لوڈشیڈنگ کی اصل وجہ کیا ہے۔ ایک طرف تو کچھ ایسے لوگ ہیں جو بجلی چوری کرکے بالکل مفت استعمال کرتے ہیں اور دوسری طرف ایک عام آدمی بھاری بھرکم بل ادا کرنے کے باوجود بجلی سے محروم رہتا ہے۔

سب جانتے ہیں کہ بجلی چوری کی سب سے بڑی وجہ سیاسی پشت پناہی ہے۔ یہ جرم زیادہ تر وہی لوگ کرتے ہیں جو اثر و رسوخ رکھنے والے ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک بے رحم آپریشن کی ضرورت ہے جس میں کسی بھی جماعتی وابستگی سے بالاتر ہوکر بجلی چوروں کو پکڑ کر سزا بھی دی جائے۔

ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے اردگرد بجلی چوری ہوتی دیکھ کر خاموش ہوجاتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایک عام آدمی کی سمجھ میں یہی نہیں آتا کہ وہ اپنا نام ظاہر کیے بغیر متعلقہ حکام کو کیسے اطلاع دے۔ دوسری وجہ یہ کہ عام آدمی، جو کمزور ہے، وہ طاقت ور بجلی چور کی شکایت کرنے سے ڈرتا ہے۔ حکومت کو فوری طور پر عوام کے بہ آسانی استعمال کے چینلز جیسے فیس بک، واٹس ایپ اور ٹویٹر وغیرہ پر ایسے پیجز اور گروپس بنانے چاہئیں جہاں عوام بجلی چوری کی فوری رپورٹ کریں اور اس پر فوری ایکشن لیا جائے۔ ان پیجز اور گروپس کو اپ ڈیٹ بھی کیا جائے؛ اور اس آپریشن کو اسی شدت سے ہمیشہ جاری رکھا جائے۔ اس کے علاوہ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا پر اس کی بھرپور تشہیر کرکے عوام کو بتایا جائے کہ بجلی چوری پر خاموشی اختیار کرکے دراصل ہم اپنا خود نقصان کرتے ہیں۔

بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی ضرورت اس لیے بھی پڑتی ہے کہ جب بجلی چوری کی وجہ سے بلوں کی وصولی کم ہوتی ہے تو حکومت بجلی بنانے والی پرائیویٹ کمپنیوں کو بجلی کی قیمت ادا نہیں کر پاتی۔ نتیجتاً کمپنیاں سپلائی بند کر دیتی ہیں اور اس طرح بل ادا کرنے والوں کو بھی لوڈشیڈنگ برداشت کرنا پڑتی ہے؛ اور اکثر یہ خسارہ کم کرنے کےلیے بجلی کی قیمتیں بھی بڑھانی پڑتی ہیں۔

ایک اور بڑا المیہ یہ ہے کہ بہت سے لوگ بجلی کا بل ادا نہیں کرتے۔ بہت سارے سرکاری اور پرائیویٹ اداروں اور اشخاص کے ذمے اربوں روپے واجب الادا ہیں۔ ان کا قبلہ درست کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔

آئیے ہم سب مل کر اس تحریک کو کامیاب بنائیں۔ اگر آپ کے اردگرد کہیں بھی بجلی چوری ہو رہی ہے تو آواز اٹھائیے تاکہ ہم اپنے قومی محکمے واپڈا کو خسارے سے نکال سکیں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1،000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں