ٹرمپ صحافی پر بھڑک اٹھے، مائیک چھین لیا اور وائٹ ہاؤس میں داخلے پر پابندی

ویب ڈیسک  جمعرات 8 نومبر 2018
سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا نے امریکی صدر سے الیکشن میں روسی مداخلت سے متعلق سوال کیا تھا فوٹو:رائٹرز

سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا نے امریکی صدر سے الیکشن میں روسی مداخلت سے متعلق سوال کیا تھا فوٹو:رائٹرز

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سوال پوچھنے پر چراغ پا ہوگئے اور وائٹ ہاؤس میں صحافی کے داخلے پر پابندی لگادی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کررہے تھے کہ سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا نے پناہ گزینوں سے متعلق سوال کیا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پناہ گزین امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل نہ ہوں بلکہ قانونی طور پر آئیں۔

جم اکوسٹا نے ٹرمپ کو توجہ دلائی کہ انہوں نے وسطی امریکا سے جنوبی امریکی سرحد کی جانب آنے والے پناہ گزینوں کے قافلے کو امریکا پر حملہ قرار دیا تھا۔ جم اکوسٹا نے کہا کہ یہ کوئی حملہ نہیں بلکہ مہاجرین کا قافلہ تھا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اسے امریکا پر دھاوا ہی سمجھتے ہیں۔ جم اکوسٹا نے اس حوالے سے دوبارہ اعتراض کرنا چاہا تو ٹرمپ نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کہ تم مجھے ملک چلانے دو اور خود سی این این چلاؤ۔

صحافی نے دوبارہ کوئی سوال کرنا چاہا تو امریکی صدر کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور اشارہ کیا جس پر وائٹ ہاؤس کی خاتون رضاکار نے آگے بڑھ کر اکوسٹا سے مائیک چھیننا چاہا تو اکوسٹا نے مائیک کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور نہیں دیا۔ پھر اکوسٹا نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت پر سوال پوچھا تو ٹرمپ بولے یہ صرف افواہ ہے اور کچھ نہیں، بس کافی ہے، مائیک رکھ دو۔

ٹرمپ نے کہا کہ سی این این کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کہ تم جیسے لوگ اس میں کام کررہے ہیں، تم ایک گھٹیا اور بدتمیز شخص ہو۔ بعدازاں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جم اکوسٹا کا وائٹ ہاؤس میں داخلے کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ صحافی نے نوجوان خاتون سے دست درازی کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔