بے نظیر کے نام والے منصوبوں کا نام تبدیل نہ کیا جائے پیپلز پارٹی

یہ قومی بد دیانتی کے مترادف ہوگا،بھٹو میوزیم اورریسرچ سینٹر قائم کیا جائے


Staff Reporter June 23, 2013
یہ قومی بد دیانتی کے مترادف ہوگا،بھٹو میوزیم اورریسرچ سینٹر قائم کیا جائے۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن، ملک کی سابق وزیر اعظم اور عالمی سطح پر ایک مدبر سیاستدان کا مقام رکھنے والی عوامی رہنما محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے جاری منصوبوں کا نام تبدیل کرنے کی مذموم کوشش قومی بد دیانتی کے مترادف ہے۔

شہید جمہوریت کے نام سے شروع کردہ منصوبوں کو قائم رکھنے کا اعلان کیا جائے، جمہوریت اور مظلوم طبقات کے لیے بے مثال دلیری کے ساتھ جان کا نذرانہ پیش کرنے والی شہید جمہوریت کی یاد گار قائم جبکہ بھٹو میوزیم کی بنیاد رکھی جائے اور ریسرچ سینٹر قائم کیا جائے، یہ مطالبات ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے پیپلز پارٹی کے رہنما ذوالفقار علی قائم خانی کی جانب سے منعقدہ پیپلز پارٹی کراچی کے نمائندہ اجتماع میں کیے گئے جس میں خصوصی طور پر سندھ کے سینئر وزیرنثار احمد کھوڑو، پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری تاج حیدر، کراچی کے انفارمیشن سیکریٹری لطیف مغل و دیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔



قرار داد میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے عوامی مشن اور مظلوم طبقات و غریب عوام کیلیے ان کے افکار پر عمل پیرا رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ عظیم رہنمائوں کو شہید کیا جاسکتا ہے لیکن ان کے نظریہ و فکر کو ختم نہیں کیا جاسکتا، قرارداد میں صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی قیادت میں شہید جمہوریت کے مشن کیلیے جدوجہد تیز کرنے اور پیپلز پارٹی کو ایک مرتبہ پھر ملک کی سب سے بڑی پارٹی بنانے کا عہد کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں