- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
خاشقجی کے قتل میں ملوث اہلکاروں کو سزائے موت دی جائے گی، سعودی پراسیکیوٹر
ریاض: سعودی عرب کےاٹارنی جنرل سعود المجیب نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 5 سرکاری اہلکاروں کو سزائے موت دی جائے گی۔
اٹارنی جنرل سعود المجیب نے ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں خاشقجی کو قتل کرنے والے ان 5 اہلکاروں کو سزائے موت دی جائے گی جنہوں نے قتل کرنے کا حکم دیا اور اس عمل کو سرانجام دیا۔
سعود المجیب نے واضح کیا کہ خاشقجی کے قتل سے ولی عہد محمد بن سلمان کا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے قتل کی واردات سے متعلق بتایا کہ خاشقجی کو زہریلا انجکشن لگایا گیا اور پھر لاش کے ٹکڑوں کوایجنٹس عمارت سے باہر لائے۔
یہ بھی پڑھیں: میرا دم گُھٹ رہا ہے، خاشقجی کا اپنے قاتلوں سے آخری مکالمہ
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ خاشقجی قتل کیس میں مجموعی طور پر 21 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں سے 11 کے خلاف باقاعدہ ٹرائل کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب خبر ایجنسی اے ایف پی کا کہنا ہے کہ ریاض میں سرکاری استغاثہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جمال خاشقجی کے ساتھ یہ سب کرنے کا حکم 5 اہلکاروں نے دیا، تاہم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان اس معاملے میں کسی طرح ملوث نہیں سعودی انٹیلی جنس کے نائب سربراہ جنرل احمد العسیری نے خاشقجی سے مذاکرات کرنے والوں کو حکم دیا تھا کہ وہ خاشقجی کا سر لے کر آئیں۔
واضح رہے کہ سعودی حکمرانوں کے ناقد خاشقجی کوآخری بار 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہوتے دیکھا گیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے، ابتدائی طور پر سعودی عرب نے اس حوالے سے خاموشی اختیار کی تاہم بعدازاں ان کے قتل کی تصدیق کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔