- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
رات کے مقابلے میں دن میں زخم تیزی سے مندمل ہوتے ہیں، تحقیق
کیمبرج: ڈاکٹر حضرات کہتے ہیں کہ رات کی نیند دن بھر کی تھکاوٹ اور بدن کی ٹوٹ پھوٹ کو دور کرتی ہے لیکن جب زخم بھرنے کی بات ہو تو رات کے مقابلے میں دن میں زخم تیزی سے ٹھیک ہوتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ اندرونی جسمانی گھڑی (سرکاڈیئن ردم) کے تحت جسم کے کئی افعال دن کے وقت زیادہ سرگرم ہوتے ہیں اور ان میں انسانی خلیات (سیلز) کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی بھی شامل ہے جس سے زخم تیزی سے بھرتے ہیں۔
اس سے قبل سائنس کے علم میں اتنا ہی تھا کہ دماغ کا ایک اہم حصہ ’ہپوتھیلے مس‘ انسانی جسمانی گھڑی کا مرکز ہے لیکن معلوم ہوا ہے کہ اس کا اثر تو جسم کے ایک ایک خلیے پر بھی ہوتا ہے اسی کے تحت جسم کے ناسور اور زخم رات کی بجائے دن میں ڈرامائی انداز میں تیزرفتاری سے بھرتے ہیں۔
اس ضمن میں 2017ء میں کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین نے زخم بھرنے میں مددگار جلد کے خلیات ’فائبرو بلاسٹس‘ کا جائزہ لیا جو چوٹ کی صورت میں ایک جگہ سے دوسرے مقام تک جاتے ہیں اور کولاجن جیسے پروٹین بنا کر زخم بھرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے لیے وہ زخم پر بافتوں (ٹشوز) کی تہیں بناتے ہیں۔
لیکن یہ عمل اتنا سادہ نہیں کیونکہ اس میں ایکٹن نامی ایک پروٹین بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس پروٹین کے نہ ہونے کی صورت میں فائبرو بلاسٹ زخم پر جھلی بنانے سے قاصر رہتا ہے۔ ماہرین نے غور کیا کہ جلد کے خلیات بھی شب و روز کے چکر کے تابع ہوتے ہیں اور ان میں ایکٹن پروٹین پر بھی جسمانی گھڑی اثرانداز ہوتی ہے۔
اس کے لیے ماہرین نے تجربہ گاہ کی تجزیاتی ڈشوں (پیٹری ڈِش) میں فائبرو بلاسٹس خلیات کی افزائش (کلچر) کی اور انہیں مختلف اوقات میں دیکھا گیا۔ یعنی ماہرین نے دن اور رات جیسی کیفیات پیدا کیں تو معلوم ہوا کہ دن اور رات میں فائبرو بلاسٹس بننے کے حیرت انگیز نتائج مرتب ہوتے ہیں۔
دیگر الفاظ میں کھلے زخموں کو بھرنے والے خلیات رات کے بجائے دن میں ایک جگہ سے دوسری جگہ بہت تیزی اور بہت تعداد میں منتقل ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔